Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
تھے، اسی نسبت سے ہجویری کہلائے *آپ نَجِیْبُ الطَّرَفَیْن یعنی حسنی، حسینی سید ہیں * ابتدا ہی سے بڑے نیک پارسا، عِبَادت کرنے والے اور عِلْمِ دِین کا بہت شوق رکھنے والے تھے *داتا حضور رحمۃ اللہ عَلَیْہ نے عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے عراق، شام، لبنان، آذر بائیجان، خُراسان اور تُرْکِستان وغیرہ کئی ممالک کا سَفَر فرمایا، اُس وقت کے بڑے بڑے عُلَما اور صُوفیائے کرام سے عِلْمِ دِیْن سیکھا *تقریباً 34 سال کی عمر مبارک میں اپنے پِیر صاحب شیخ ابو الحسن خُتَّلی رحمۃ اللہ عَلَیْہ کے حکم سے لاہور تشریف لائے *یہاں نیکی کی دعوت کو عام کیا، دِینِ اسلام کا پیغام پھیلایا، لوگوں کو قرآن و سُنَّت کی تعلیم دی، اپنے اَخْلاق سے، کردار سے، کبھی بیانات فرما کر، کبھی کرامات دکھا کر بےشُمار غیر مسلموں کو مسلمان کیا، جو پہلے سے مسلمان تھے، انہیں سُنَّتوں کا پیکر بنایا، کئی عالِم بنائے، کئی لوگوں کو اپنی تربیت میں رکھ کر وِلایَت کے بلند مقامات تک پہنچایا *کم و بیش 30 سال کے عرصے میں آپ نے بَرِّ صغیر میں ایک انقلاب برپا کر دیا * پختہ قول کے مطابق آپ نے 465 سن ہجری کو اس دُنیا سے پردہ فرمایا *آپ کا مزار مبارک لاہور میں ہے *آپ ہی کی نسبت سے لاہور کو مرکزُ الْاَولیا اور داتا نگر بھی کہا جاتا ہے۔([1])
پیاری اسلامی بہنو! حضور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃ اللہ عَلَیْہ بہت ماہِر عالِمِ دِین تھے، آپ نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں مگر افسوس! اب آپ کی کتابیں ملتی نہیں ہیں، آپ کی ایک زبردست کتاب کَشْفُ الْمَحْجُوب اب بھی مِل جاتی ہے، کَشْفُ الْمَحْجُوب اَصْل