Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

ہیں جو ڈاکٹر ہے، وہ ڈاکٹر بعد میں ہے، پہلے اللہ پاک کا بندہ ہے، جو عالِم ہے، وہ عالِم بعد میں بندہ پہلے ہے، جو انجینئر ہے، وہ انجینئر بعد میں، اللہ کا بندہ پہلے ہے، غرض ہم کوئی بھی ہیں، کچھ بھی ہیں، سب سے پہلے ہم اللہ پاک کے بندے اور بندیاں ہیں، پھر کچھ اور ہیں۔ لہٰذا سب سے پہلے ہمیں بندگی کے آداب کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔

چند آدابِ بندگی

بندگی کے آداب بہت ہیں، امام شعرانی  رحمۃ اللہ عَلَیْہ   نے آدَابُ الْعُبُوْدِیَّت کے نام سے پُوری کتاب لکھی ہے، اس میں بہت سارے آدابِ بندگی بیان فرمائے ہیں، مثلاً بندگی (یعنی بندہ ہونے) کا ایک اَدَب یہ ہے کہ بندہ ہمیشہ اپنی تَوَجُّہ اللہ پاک کی طرف رکھے، نعمت ملے (مثلاً مال و دولت عطا ہو، اولاد ملے، خوشیاں نصیب ہوں، کوئی بھی  نعمت ہو) اس نعمت کا ہو کر نہ رہ جائے، نعمت کے سبب غفلت میں نہ پڑے بلکہ ہر حال میں اللہ پاک کے حقوق ادا کرتا رہے، ہمیشہ اللہ پاک ہی کا طالِب رہے کہ سب نعمتوں کے خزانے اُسی رَبِّ کائنات کے دستِ قدرت میں ہیں۔ بندہ ہمیشہ اللہ پاک کی رضا میں راضی رہے* اس کے ہر فیصلے کو دِل و جان سے قبول کرے* جو عطا ہو، اسی پر خوش رہے* غم ملے تو شکوہ نہ کرے* خوشی نصیب ہو تو سرکش نہ بنے*بَس اللہ پاک کی رِضا کا طلب گار رہے*دُنیا میں کسی چیز کو اپنی ملکیت نہ سمجھے* یہ پختہ سوچ اپنائے کہ سب کچھ اللہ پاک کا ہے، وہی حقیقی مالِک ہے، میرے پاس جو کچھ ہے، اللہ پاک ہی کا ہے، اس نے اپنی رحمت سے مجھے عطا فرمایا ہے* اپنی عبادات اور نیک کاموں کو ہمیشہ ناقِصْ سمجھے* خُود پسندی کا ہر گز شکار نہ ہو۔

حضور داتا گنج بخش علی ہجویری  رحمۃ اللہ عَلَیْہ   فرماتے ہیں: بندہ ہونے کے آداب میں سے