Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem

ہے کہ جَلْوَت و خَلْوَت (یعنی لوگوں کے سامنے بھی اور تنہائی میں بھی، ہر حال ) میں اللہ پاک کی بےحُرْمتی (یعنی گُنَاہ اور نافرمانی ) سے بچتا رہے۔ ([1])

اللہ دیکھ رہا ہے

منقول ہے کہ ایک پیر صاحب اپنے عمر رسیدہ مریدوں کے بجائے ایک نوجوان مرید کی زیادہ عزت افزائی فرمایا کرتے۔ جو بعض عمر رسیدہ مریدوں کو ایک آنکھ نہ بھاتی، چنانچہ ایک مرید نے ان سے اس کے متعلق شکوہ کرتے ہوئے عرض کی کہ آپ اس نوجوان کو ہم عمر رسیدہ و پختہ کار مریدوں پر اس قدر ترجیح کیوں دیتے ہیں ؟ تو پیر صاحب نے ارشاد فرمایا:میرا یہ مرید ادب وعقل میں تم سب سے فائق و بلند ہے، جس کی وجہ سے میں اسے بہت چاہتا ہوں اور اس کا ثبوت میں تمہیں ابھی دے دیتا ہوں تاکہ تمہیں معلوم ہو جائے کہ اس میں کون سی خوبی ہے ۔پھر پیر صاحب نے کچھ پرندے منگوائے اور اپنے تمام مریدوں کو ایک ایک پرندہ اور ایک ایک چھری دے کر فرمایا: اس پرندے کو ایسی جگہ ذبح کر کے لاؤ جہاں کوئی دیکھنے والا موجود نہ ہو ۔اس نوجوان کو بھی اسی طرح پرندہ دیا اور اس سے بھی وہی بات فرمائی۔ تھوڑی دیر کے بعد ان میں سے ہر ایک ذبح کیا ہوا پرندہ لے کرواپس آیا لیکن وہ نوجوان زندہ پرندہ ہاتھ میں پکڑے ہوئے واپس آیا ، پیر صاحب نے پوچھا کہ دوسروں کی طرح تم نے اسے کیوں ذبح نہ کیا ؟ اس نے عرض کی: حضور ! مجھے کوئی ایسی جگہ نہیں ملی جہاں کوئی دیکھتا نہ ہو کیونکہ میں جہاں بھی گیا تو پایا کہ اللہ پاک   مجھے دیکھ رہا ہے ۔ اس لئے مجبوراً واپس لے آیا۔یہ سن کر تمام پیر بھائیوں کی  آنکھوں پر پڑا ہوا


 

 



[1]...کشف المحجوب،مترجم،صفحہ:493بتغیر۔