Book Name:Data Hazoor Aur Adab Ki Taleem
حجاب دور ہو گیا اور انہوں نے نہ صرف پیر صاحب سے معافی مانگی بلکہ عرض کی: واقعی یہ نوجوان اس بات کا حقدار ہے کہ اس کی عزت کی جائی۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(2)اپنے آپ کا بھی ادب کیجئے!
پیاری اسلامی بہنو! اَدَب کی دوسری قسم ہے: اَدَبُ النَّفْسیعنی اپنے آپ کا اَدَب کرنا۔
یہ کیسی نرالی بات ہے، آج تک یہی سنتی آئی ہیں کہ ہمیں دوسروں کا اَدَب کرنا چاہئے لیکن داتا حُضُور رحمۃ اللہ عَلَیْہ فرما رہے ہیں: دوسروں کا اَدَب تو کرنا ہی کرنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کا بھی ادب کرنا چاہئے۔ کیوں نہ ہو کہ ہمارا یہ جسم، ہماری جان، ہمارا سب کچھ حقیقت میں ہمارا نہیں بلکہ اللہ پاک کا ہے، رَبِّ کائنات فرماتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ (پارہ:11،سورۂ توبہ:111)
ترجَمہ کنزُ الایمان:بےشک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خریدلئے ہیں۔
مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ عَلَیْہ اس آیت کے تحت فرماتے ہیں: مؤمِن کو چاہئے کہ سمجھےکہ میں اور میرا مال رَبّ کریم کے ہاں فروخت ہو چکے، میری کوئی چیز اپنی نہیں، اپنے ہر عُضْو، ہر وَقْت اور ہر مال کو اللہ پاک کی مرضِی کے مطابق صَرْف (یعنی استعمال) کرے، ورنہ خائِن (یعنی خیانت کرنے والا) ہو گا۔([2])
اللہ اکبر! پیاری اسلامی بہنو! معلوم ہوا؛ ہماری جان اَصْل میں ہماری نہیں، رَبِّ کریم