Book Name:Mata e Ghurur (Dhokay Ke Saman) Ka Sauda
یہ ہے مَتَاعِ غُرُور...!! دھوکے کا سامان...!! قرآنِ کریم نے کیا فرمایا:
وَ مَا الْحَیٰوةُ الدُّنْیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ(۱۸۵) (پارہ:4، آل عمران:185)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور دُنیا کی زندگی تو صِرف دھوکے کا سامان ہے۔
کاش! ہم اس بات کو سمجھ لیں ٭دھوکے کا سَوْدَا نہ کریں٭دُنیا کو آخرت پر ترجِیح نہ دیں۔
افسوس! آج یہ مرض بھی ہمارے ہاں بہت عام ہو گیا ہے ٭پیسہ کمانے کے لیے لوگ 7سمندر پار بھی چلے جاتے ہیں (یعنی دوسرے ملکوں کا سفر کرتے ہیں)، پردیس کاٹتے ہیں، نماز کے لیے چند قدم چل کر مسجِد حاضِر نہیں ہو پاتے ٭مال کی محبّت ہمیں جہاں مرضِی لے جائے، اِن لِیْگل(Illegal) طریقے سے (یعنی ڈنکی لگا کر) لوگ دوسرے ملکوں میں جاتے ہیں، اپنی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں، لَاشیں واپس آتی ہیں اُن کی ،مگر ایک تعداد ہے جو یہ رِسْک لیتی ہے ۔مگر افسوس! نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے، راہِ خُدا کا مسافِر بننے کے لیے، عِلْمِ دِین سیکھنے سکھانے کے لیے 3 دِن کے قافلے میں سَفَر دُشوار ہوتا ہے، سَفَر غیر مَحْفُوْظ یعنی غیر قانُونی نہیں ہے، صِرْف ساتھ والے گاؤں میں جانا ہے، اگر چلے گئے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! لاش کی صُورت میں نہیں، سُدھرا ہوا بااَخْلاق مسلمان بن کر واپس آئیں گے لیکن ہمارا ذِہن نہیں بن پاتا ٭باقاعِدَہ اِعْلانات کئے جاتے ہیں، دُعائیں دی جاتی ہیں، ترغیبات دی جاتی ہیں، آفرز(Offers) دِی جاتی ہیں، کس بات کی؟ تعلیم فری، ہاسٹل فری، 3وقت کا کھانا فری، آپ کے بچے کو اچھا کھانا پیش کیا جائے گا، کوئی خرچہ نہیں ہے، بس اپنے بیٹے کو جامعۃُ المدینہ میں داخِل کروا دیں۔ لوگ تیار نہیں ہوتے۔