Mata e Ghurur (Dhokay Ke Saman) Ka Sauda

Book Name:Mata e Ghurur (Dhokay Ke Saman) Ka Sauda

بیٹھتے ہیں اور یہ نقصان اِتنا سخت ہوتا ہے کہ اِس کا اِزالہ ممکن نہیں ہوتا۔

 اگلے سال سہی...!!

عرب کا ایک مَشْہور شاعِر تھا: اَعْشیٰ بن قَیس۔ بہت بڑا شاعِر تھا، اپنے فَن میں بڑی مہارت رکھتا تھا۔ اُس کو جب پیارے آقا، مکی مَدَنی مُصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے مُتَعلِّق  معلومات ملیں اور آپ کی کچھ تعلیمات پہنچیں تو اُس کے دِل میں ایمان کی محبّت جاگ اُٹھی۔ یہ اِسلام قبول کرنے کی نِیّت سے مدینے شریف کی طرف چل پڑا۔ راستے میں اُس نے ایک قصیدہ کہا۔ بڑا خوبصُورت قصیدہ ہے۔ چند اَشعار سنیئے! کہتا ہے:

وَآلَيْتُ لَا آوِيْ لَهَا مِنْ كَلَالَةٍ

وَلَا مِنْ حَفًى حَتّٰى تُلَاقِي مُحَمّدَا

ترجمہ:میں نے قسم کھائی ہے کہ نہ سستاؤں گا، نہ پیروں کے زخم کی پَروا کروں گا،
جب تک کہ مُحَمَّد صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے ملاقات نہ ہو جائے۔

نَبِيّاً يَرَى مَا لَا تَرَوْنَ وَذِكْرُهُ

أَغَارَ لَعَمْرِيْ فِيْ الْبِلَادِ وَأَنْجَدَا

ترجمہ:ایسے نبی کہ جو کچھ وہ دیکھتے ہیں، تم نہیں دیکھ سکتے۔میری جان کی قسم! اُن کا ذِکر بڑی تیزی سے دُور دَراز علاقوں تک پھیل چکا ہے۔

لَهٗ صَدَقَاتٌ مَا تُغِبُّ وَنَائِلٌ

وَلَيْسَ          عَطَاءُ          الْيَوْمِ          مَانِعَهُ         غَدَا([1])

ترجمہ:اُن کی عنایتیں اور سخاوتیں عالیشان ہیں، جو کہ ہر دن جاری و ساری ہیں(یعنی ایک دن


 

 



[1]...سیرت ابن ہشام، امر اعشی بنی قیس بن ثعلبۃ، جلد:1، جز:2، صفحہ:27۔