Book Name:Mata e Ghurur (Dhokay Ke Saman) Ka Sauda
گے (مثلاً دُنیوی فِکْروں میں لگے رہو گے، صِرْف دُنیوی مستقبل کا ہی سوچتے رہو گے) تو تمہارے دِل کو مصْرُوفیات (مثلاً دُنیوی مشغولیات) سے بَھر دیا جائے گا۔([1])
غمِ روزگار میں تو مِرے اَشک بَہہ رہے ہیں تِرا غم اگر رُلاتا تو کچھ اور بات ہوتی
یِہی آہ! فکرِ دُنیا مِرا دِل جَلا رہی ہے غمِ ہجر گر ستاتا تو کچھ اور بات ہوتی([2])
پیارے اسلامی بھائیو! خلاصۂ کلام یہ ہے کہ ہمیں دُنیا کو آخرت پر ترجیح نہیں دینی چاہئے ٭دُنیا وقتی فائدہ دیتی ہے، آخرت ہمیشہ کا نفع ہے ٭جو آخرت بیچ دیتا ہے، چاہے ساری دُنیا بھی حاصِل کر لے، پِھر بھی ہارا ہوا ہے ٭کوئی بھی شخص محل بیچ کر کپڑے کی چھونپڑی نہیں خریدتا، پِھر ہم دُنیا کے بدلے آخرت کیوں چھوڑ دیں ٭ہم ایکسپائری ڈیٹ (ExpiryDate)والی دَوا نہیں خریدتے، مثلاً؛ دَوا آج خرید رہے ہیں، کل تک ایکسپائر(Expire) ہو جائے گی، کوئی عقل مند نہیں خریدے گا، دُنیا کی تو اتنی بھی گارنٹی نہیں ہے، شاید اگلی سانس بھی نہ آسکے، پِھر اِس فانِی دُنیا کے بدلے ہم آخرت کیوں بیچ دیں۔ یہ عقل مندی کا سَوْدَا نہیں ہے۔ اللہ پاک ہمیں سمجھ نصیب فرمائے۔ کاش! ہم آخرت کو دُنیا پر تَرجِیْح دینے والے بن جائیں۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
نعت کولیکشن موبائل ایپلی کیشن
اے عاشقانِ رسول! اَلحمدُ لِلّٰہ! دَعْوَتِ اسلامی کے I.T ڈیپارٹمنٹ نے ایک موبائل