Book Name:Mata e Ghurur (Dhokay Ke Saman) Ka Sauda
فرض کیجئے! فِرْعَون کو دی گئی ہوں گی، قارُون کو دی گئی ہوں گی۔ اُنہیں بھی ابھی جہنّم میں... ڈالا نہیں جائے گا... بلکہ صِرْف جہنّم کا ایک جھونکا دیا جائے گا، یہ بھی پُکار اُٹھیں گے کہ اللہ کی قسم! ہم نے کبھی کوئی بَھلائی دیکھی ہی نہیں ہے۔
وہ جو دُنیا میں عَیش و عِشْرت کرتے رہے، بڑے بڑے خزانوں کے مالِک رہے، اِن کے ایک اِشارے پر لوگ اپنی جانیں تک نِچَھاوَرْ کرنے کو تیار تھے، جن کے پیروں تلے مَخْمَل بچھتے تھے، سینکڑوں نَوکر چَاکر ہر وقت آگے پیچھے رہتے تھے، وہ بھی جہنّم کا ایک جھونکا لے کر سب کچھ بُھول بَھال جائیں گے۔ کہئے پِھر! کیا یہ دُنیا، یہاں کی عیش و عشرت، سب رَنگینیاں، چمک دَمک، سب کچھ ایک دَھوکا نہیں ہے؟ ضرور ہے۔ تو اِقْبَال نے کہا:
کِیَا ہے تُو نے مَتَاعِ غُرُور کا سَوْدا فَریبِ سُود و زِیاں لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ
یعنی یہ دُنیا ایک دَھوکے کا سامان ہے اور تُو نے یہ دھوکے کا سامان خرید لیا ہے۔ کیوں خرید لیا؟ وجہ کیا بنی؟ فَریبِ سُود و زِیاں۔ نفع ، نُقصان کا خوف کہ ہائے! میرا یہ نقصان ہو جائےگا، میرا وہ نقصان ہو جائے گا۔ مَعَاذَ اللہ ! ٭نماز کے لیے چَل پڑا تو گاہک چُھوٹ جائے گا ٭جُھوٹ بَولنا چھوڑ دیا تو پیسا نہیں آئے گا ٭سُودِی لَیْن دَین نہ ہوا تو گاڑی بنگلہ نہیں بنا پاؤں گا ٭داڑھی رکھ لی تو کوئی رِشتہ دینے کو تیار نہیں ہو گا، نَوکری نہیں ملے گی۔ یہ جو نفع اور نُقصان کا خوف ہمارے دِلوں میں بیٹھا ہوا ہے، یہ صِرْف ایک دھوکا ہے، فریب ہے۔ اِس سب کو چھوڑ کر دِل اللہ پاک کی جانِب لگاؤ اور کہو: لَا اِلٰہَ اِلّا اللہ ۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ حقیقت ہے، ہم جب اِس دُنیا کے مُتَعلِّق ضَرَبْ، تقسیم شروع کرتے ہیں، مثلاً میری اِتنی کٹوتی ہو جائے گی، اتنے پیسے ملیں گے، اتنے پیسوں کا نُقصان ہو جائے گا، جب یہ کرتے ہیں تو دُنیا میں مَشْغُول ہو جاتے ہیں، آخرت کا نُقصان کر