Book Name:Hazrat Adam Aur Qiyam e Jannat

گُنَاہ اللہ پاک سے جنگ ہے

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! اللہ پاک کی نافرمانی کا کیسا بھیانک انجام ہوا، اللہ پاک نے بنی اسرائیل کے ان نافرمانوں کو قیامت کے لئے نشانِ عبرت بنا دیا ۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں اسی عبرتناک واقعہ کے مُتعلِّق  فرماتا ہے:

فَجَعَلْنٰهَا نَكَالًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْهَا وَ مَا خَلْفَهَا وَ مَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِیْنَ(۶۶) (پارہ:1، البقرۃ:66)

ترجمہ کنزُ العِرفان:: تو ہم نے یہ واقعہ اس وقت کے لوگوں اور ان کے بعد والوں کے لیے عبرت اور پرہیز گاروں کے لئے نصیحت بنا دیا

 معلوم ہوا اس واقعہ میں عبرت ہے، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اس واقعہ کو ہماری عبرت کے لئے بیان فرمایا، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اس سے عبرت پکڑیں، اللہ پاک کے حُضُور رَجُوع لائیں، تَوبہ کریں، نیکیاں کریں اور اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نافرمانی سے ہر دَم بچتے رہیں کہ اللہ و رسول کی نافرمانی دُنیا و آخرت میں ذِلَّت و رُسْوائی کا سبب ہے۔ حضرت امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرمایا کرتے تھے: اے اِبْنِ آدم! تیری ہلاکت ہو...! کیا تُو اللہ پاک سے مقابلہ کرنا چاہتا ہے؟ ہاں! ہاں! جس نے اللہ پاک کی نافرمانی کی گویا اس نے اللہ پاک سے جنگ کی۔([1])

گناہوں سے مجھ کو بچا یااِلٰہی!                                                                             بُری عادتیں بھی چھڑا یااِلٰہی!

خطاؤں کو میری مٹا یااِلٰہی!                                                                                    مجھے   نیک   خصلت   بنا   یااِلٰہی!([2])


 

 



[1]...عُیُون الحکایات، حصہ اوّل، صفحہ:52۔

[2]...وسائِلِ بخشش، صفحہ:100۔