Book Name:Hazrat Adam Aur Qiyam e Jannat
فرمایا: بنی اسرائیل میں ایک راہب (یعنی تنہائی میں رہ کر عبادت کرنے والا) تھا، شیطان نے (اسے بہکانے کا طریقہ یُوں اپنایا کہ ) ایک لڑکی کا گلا دبا دیا اور اس کے اَہْلِ خانہ کے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ اس کا علاج فُلاں راہِب کے پاس ہے۔ چنانچہ وہ لوگ اسے لے کر راہب کے پاس آئے، اب راہِب نے پہلے تو لڑکی کا علاج کرنے سے منع کیا، پھر وہ راضِی ہو گیا۔ اب وہ لڑکی اکیلی اس کے پاس تھی، شیطان نے راہِب کو بہکانا شروع کیا، اس کے دِل میں گندے وسوسے ڈالنے شروع کیے، پہلے پہل تو وہ راہِب شیطانی وسوسوں کو جھٹکتا رہا، آخر شیطان کی چال میں پھنسا اور اس نے لڑکی کے ساتھ بدکاری کر لی، وہ لڑکی حاملہ ہو گئی، اب شیطان نے راہب کے دِل میں وسوسہ ڈالا کہ جب اس کے گھر والے آئیں گے (اور انہیں یہ بات پتا چلے گی) تو تُو رُسوا ہو جائے گا، لہٰذا تُو اسے قتل کر کے کہیں دفن کر دے۔ اب راہِب مرتا کیا نہ کرتا، اس نے اپنی عزّت بچانے کی خاطِر لڑکی کو قتل کر دیا، ادھر شیطان لڑکی کے گھر والوں کے پاس پہنچا، انہیں وسوسے ڈالے، آخر اس کے گھر والے پہنچے، جہاں اس لڑکی کودفن کیا گیا تھا، اسے کھودا، راہِب کا سب حال کھل گیا، راہِب کوگرفتار کر لیا گیا، (جب راہِب کو قتل کرنے لگے تو) شیطان پِھر راہِب کے پاس آیا اور بولا: میں نے ہی تمہیں بدکاری کے گُنَاہ میں پھنسایا، پِھر میں نے ہی تمہیں اسے قتل کرنے کا وسوسہ ڈالا، اب اگر تم میری ایک بات مان لو تو میں تمہاری جان بچا لوں گا، راہب نے بات پوچھی، شیطان بولا: مجھے سجدہ کر لو! (آہ! نادان راہِب...!! اب بھی شیطان کی چال نہ سمجھ سکا) اس نے شیطان کو سجدہ کر لیا، جیسے ہی اس نے یہ کفر کیا، شیطان بولا: میرا تم سے کوئی واسطہ نہیں۔ یہی وہ بات ہے