Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

اور یہاں کے مشہور عالِمِ دین شیخ حُسَّامُ الدِّین رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاگردی اختیار کی، کم وبیش 5 سال کے مختصر عرصے میں آپ نے اُس وقت کے رائج عُلُوم سیکھ کر فراغت حاصِل کی، ظاہِری عُلُوم سیکھ لینے کے بعد آپ باطنی عُلُوم کی طرف مُتَوَجِّہ ہوئے اور حضرت خواجہ عُثْمان ہارْوَنی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ   تقریباً 20سال تک پیر صاحب کی خدمت میں حاضِر رہ کر معرفت کی منازِل طَے کرتے رہے۔([1])

خواجہ صاحب پر پِیرِ کامِل کی نوازشات

خواجہ غریب نواز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں بغداد شریف میں خواجہ جنید کی مسجد میں اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ عُثْمان ہَارْوَنِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خدمت میں حاضِر ہوا، اس وقت روئے زمین کے بڑے بڑے مشائخ آپ کے پاس حاضِر تھے، میں پیرِ کامِل کا ادب بجا لایا، پیر و مرشِد نے فرمایا: دو رکعت نماز ادا کر! میں نے نماز ادا کی۔ پھر فرمایا: قبلہ رُو بیٹھ جا! میں بیٹھ گیا، حکم ہوا: سورۂ بقرہ کی تِلاوت کر! میں نے سورۂ بقرہ کی تلاوت شروع کر دی، فارغ ہوا تو حکم فرمایا: 21 مرتبہ درودِ پاک پڑھ! میں نے درودِ پاک پڑھا۔ بعد میں فرمایا: ہمارے یہاں ایک دِن اور رات کا مجاہدہ ہوتا ہے، لہٰذا ایک دِن اور رات عبادت میں مشغول رِہ! خواجہ صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں نے ایک دِن اور رات عبادت میں گزاری، اگلے دِن پیر و مرشد کی خدمت میں حاضِر ہوا تو فرمایا: آسمان کی طرف دیکھ! میں نے آسمان کی طرف دیکھا، فرمایا: کہاں تک دکھائی دیتا ہے؟ میں نے عرض کیا: عرشِ  اعظم تک۔ پیر و مرشد نے فرمایا: زمین کی طرف دیکھ! میں نے زمین کی طرف دیکھا۔


 

 



[1]...مرآۃ الاسرار، صفحہ:594خلاصۃً۔