Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

اے عاشقانِ رسول ! اللہ والوں کے یہی اعلیٰ اَخلاق ہیں جنہیں دیکھ کر غیر مسلم کلمہ پڑھتے تھے، انہی اعلیٰ اَخْلاق کے ذریعے دِین اسلام کی روشنی دُنیا بھر میں پھیلی ہے* کاش! ہمیں بھی نیکی کی دعوت عام کرنے کا جذبہ نصیب ہو جائے*اے کاش! ہمیں اچھے اخلاق نصیب ہو جائیں*ہم بھی معاف کرنے والے بنیں* جو ہم سے بُرائی کرےہم اس کے ساتھ اچھائی سے پیش آیا کریں* کاش! کاش! ہمارے اخلاق سنور جائیں اور نرمی کے ساتھ، پیار کے ساتھ، حکمتِ عملی کے ساتھ نیکی کی دعوت کی دُھومیں مچانے والے بن جائیں۔  

سب سے اچھی بات

پارہ:24، سورۂ حٰم السجدۃ، آیت:33 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَاۤ اِلَى اللّٰهِ وَ عَمِلَ صَالِحًا (پارہ24،سورۂ حٰم السجدۃ:33)

ترجَمۂ کنزُ الایمان:اور اس سے زیادہ کس کی بات اچھی جو اللہ کی طرف بلائے اور نیکی کرے۔

ایک قول کے مطابق اس آیتِ کریمہ میں یہ بتایا گیا کہ ہر وہ مسلمان جو نیک اَعْمَال کرے اور دوسروں کو نیکی کی دعوت دیا کرے، اس کی بات سب سے اچھی ہے۔ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس آیت سے معلوم ہوا کہ رَبّ کو اس کی بولی بڑی پیاری ہے جو دعوتِ خیر (یعنی نیکی کی دعوت) دے، اگرچہ اس کی آواز موٹی اور باتیں معمولی (یعنی سادہ) ہوں۔([1]) 


 

 



[1]...تفسیر نور العرفان، پارہ 24، سورۂ حٰم السجدۃ، زیر آیت:33، صفحہ:576و843۔