Book Name:Khwaja Garib Nawaz Aur Neki Ki Dawat

والقناعۃ،  ص۴۰۶، حدیث:۲۴۲۶) *انسان کو جو کچھاللہ پاک کی طرف سے مِل جائے اس پر راضی ہو کر زندگی بسر کرتے ہوئے حرص اور لالچ کو چھوڑ دینے کو قناعت کہتے ہيں۔(جنتی زیور،ص۱۳۶بتغیر قلیل) *روزمرّہ اِسْتِعْمال ہونے والی چيزوں کے نہ ہونے پر بھی راضی رہنا قناعت ہے۔(التعريفات للجرجانی،باب القاف،تحت اللفظ:القناعۃ، ص۱۲۶)*توکل کے تین درجے ہیں (۱) اللہ پاک کی ذات پر بھروسہ کرنا (۲)اس کے حکم کے سامنے سر خم تسلیم کرنا۔(۳) اپنا ہر معاملہ اس کے سپرد کردینا۔(رسالہ قشیریۃ، ص۲۰۳ ) *دُنیاوی چیزوں میں قَناعت اور صبْر اچھا ہے مگر آخِرَت کی چیزوں میں حِرْص اور بے صَبْری اعلیٰ ہے،دِین کے کسی دَرَجہ پر پہنچ کر قناعت نہ کرلو آگے بڑھنے کی کوشش کرو۔ (مرآۃ المناجیح،۷/۱۱۲)

( اعلان )

توکل و قناعت کے بقیہ مدنی پھول تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                   صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اِجْتِماع

 میں پڑھےجانے والے6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں

(1)شبِ جُمعہ کادُرُود

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ