Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan
بات کی دلیل ہے کہ اللہ پاک ہے، وہ لاشریک ہے، لہٰذا ہم سب پر لازِم ہے کہ اس کی پہچان حاصِل کریں اور اپنا سَر اس کے حُضُور جھکا کر کہیں: سُبْحٰنَ رَبِّی الْاَعْلٰی پاک ہے میرا بلندیوں والا رَبّ!
پیارے اسلامی بھائیو! ہم اس دُنیا ہی میں اللہ پاک کی پہچان حاصِل کر کے اس کی عبادت میں مَصْروف ہو جائیں، اسی میں ہماری بھلائی ہے اگر یہ نہ کریں تویاد رکھئے! موت کے ساتھ ہی بات ختم نہیں ہو جائے گی بلکہ
ثُمَّ یُحْیِیْكُمْ ثُمَّ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ(۲۸)
ترجمہ کنزُ العِرفان:پھر تمہیں زندہ کرے گا پھر اسی کی طرف تمہیں لوٹایا جائےگا۔
ہمیں پِھر سے زندہ بھی کیا جائے گا، پِھر اللہ پاک کے حُضُور حاضری بھی ہو گی، اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کا حساب بھی دینا ہو گا۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ ہم آج سمجھ جائیں، سنبھل جائیں، اللہ پاک کی پہچان حاصِل کریں اور اللہ پاک کی عبادت میں، اس کی رضا والے کاموں میں زندگی گزارنے لگ جائیں۔
شاید بہت ساروں کے ذہنوں میں آ رہا ہو گا کہ ہم تو الحمد للہ! مسلمان ہیں، اللہ پاک کو مانتے ہیں،لَا اِلٰہَ اِلَّا للہ پر پکّا یقین رکھتے ہیں، لہٰذا ہمیں تو اللہ پاک کی پہچان حاصِل ہے۔ اس تعلق سے عرض ہے؛ یقیناً ہم مسلمان ہیں، ہم اللہ پاک کو ماننے والے،کلمہ پڑھنے والے ہیں مگر ہمیں اس طرف بھی تَوَجُّہ کرنے کی ضَرُورت ہے جو امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے