Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan
وضاحت: پیارے اسلامی بھائیو! اَوَّل تو ہمیں چاہئے کہ نفل نماز بھی کھڑے ہو کر ہی پڑھا کریں کہ اس میں زیادہ ثوا ب ہے۔ پِھر بھی اگر کوئی نفل نماز بیٹھ کر پڑھے تو اس کی اجازت ہے، یونہی کوئی بیمار ہے اور شرعی اجازت سے بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے، اس میں بھی کوئی حرج نہیں، البتہ! بیٹھ کر نماز پڑھتے ہوئے رکوع کرنے میں بعض لوگ کشمکش کا شکار ہو جاتے ہیں، یہ سمجھ نہیں آ رہی ہوتی کہ رکوع میں کتنا جھکنا ہے، کوئی بہت تھوڑا سا سر جھکا کر رکوع کر لیتا ہے اور کوئی اتنا جھکتا ہے کہ سجدے والی صُورت بن جاتی ہے۔ اس تعلق سے شرعِی حکم یہ ہے کہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع میں اتنا جھکے کہ پیشانی گھٹنوں کی سیدھ میں آ جائے ،اس سے زیادہ جھکنا مکروہِ تنزیہی و ناپسندیدہ عمل ہے۔ سیدی اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فتاویٰ رضویہ شریف میں اسی کی تحقیق فرمائی ہے۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)
یَا حَکِیْمُ
جو کوئی روزانہ پانچوں نمازوں کے بعد 80 بار یَا حَکِیْمُ پڑھ لیا کرے گا، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! کسی کا محتاج نہیں ہو گا ۔ ([2]) اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔