Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan
ترجمہ کنزُ العِرفان:حالانکہ تم مردہ تھے تو اس نے تمہیں پیدا کیا پھر وہ تمہیں موت دے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا پھر اسی کی طرف تمہیں لوٹایا جائے گا۔
یہ انسان کی 5حالتوں کا ذِکْر ہے، ان میں سے ہر حالت اللہ پاک کے وُجُود کی ایک مستقل دلیل ہے۔
فرمایا:
وَ كُنْتُمْ اَمْوَاتًا
ترجمہ کنزُ العِرفان: حالانکہ تم مردہ تھے۔
یہ ہماری پہلی حالت ہے۔ ایک وقت تھا جب ہم کچھ نہیں تھے۔
هَلْ اَتٰى عَلَى الْاِنْسَانِ حِیْنٌ مِّنَ الدَّهْرِ لَمْ یَكُنْ شَیْــٴًـا مَّذْكُوْرًا(۱) (پارہ:29، اَلدَّھْر:1)
ترجمہ کنزُ العِرفان:بیشک آدمی پر ایک وقت وہ گزرا کہ وہ کوئی ذکر کے قابل چیز نہ تھا۔
یہ ایک طرح سے ہمارے تکبّر کی کاٹ ہے، ہماری اَنَا،ہماری میں کی کاٹ ہے، ہمیں احساس دِلایا جا رہا ہے کہ آخر تم خُدا کا انکار کر کیسے سکتے ہو؟ اُس قادِر و قَیُّوم کے مقابلے میں خُود کو کیسے لا سکتے ہو؟ اس کے اَحْکام کے مقابلے میں اپنی خواہشات کو ترجیح کیسے دے سکتے ہو؟ حالانکہ کہ تم کچھ نہیں تھے، کوئی قابِلِ ذِکْرچیز نہیں تھے، اپنی اس پہلی حالت پر تو غور کرو! کسی کے خیال میں تمہارا تصَوُّر تک نہیں تھا، کوئی ہے،جس نے تمہیں وُجُود دے دیا، کیا اب تمہیں لائِق ہے کہ تم تکبّر کرو! اپنی طاقت، اپنی قُوَّت، اپنی عقل، اپنے عِلْم کے بھروسے پر رَبِّ کریم کی قدرتوں کا انکار کرنے لگو! کیا تمہاری یہ حیثیت ہے کہ اللہ پاک