ALLAH Pak Ki Pehchan

Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan

انسان کی تیسری حالت

پِھر اللہ کریم نے فرمایا:

ثُمَّ یُمِیْتُكُمْ

ترجمہ کنزُ العِرفان:پھر وہ تمہیں موت دے گا

یہ انسان کی تیسری حالت ہے؛ انسان پہلے کچھ نہیں تھا، کوئی قابِلِ ذِکْر چیز نہیں تھا، پِھر اللہ پاک نے اسے زِندہ کر دیا، اس زِندگی کے بعد پِھر ایک وقت آتا ہے کہ آدمی اس دُنیا میں نہیں رہتا یعنی اس پر موت طاری ہو جاتی ہے۔

یہ بھی اللہ پاک کے وُجُود کی دلیل ہے، موت تکبّر والوں کا تکبّر توڑ دیتی ہے، طاقتوروں کی طاقت کو خاک میں مِلا دیتی ہے، بادشاہوں کے تخت الٹ دیتی ہے۔ ہزار مہارتیں، سائنسی ترقیاں کچھ بھی موت کو ٹال نہیں سکتیں، آخر کیا وجہ ہے کہ آدمی زندہ رہنا چاہتا ہے مگر آج تک کوئی بھی موت کے شکنجے سے بچ نہیں پایا؟ اس سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے، وہی خدا ہے

موت کا ذائقہ چکھنا ہی پڑے گا

امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک دفعہ مُلکِ رُوْم تشریف لے گئے، وہاں آپ نے ایک عجیب منظر دیکھا؛ جنگل میں ایک جگہ اعلیٰ قسم کے ریشمی کپڑے کا خوبصورت خیمہ بنا ہوا ہے اور خیمے کے ارد گرد اسلحہ اٹھائے فوجی کھڑے ہیں، ان فوجیوں نے اپنی زبان میں کچھ کہا اور چلے گئے، پھر مُلْک کے بڑے بڑے عُلَما اور مشائخ آئے، انہوں نے بھی خیمے کے پاس کھڑے ہو کر کچھ کہا اور چلے گئے، پھر مُلْک کے بڑے بڑے حکیم، طبیب وہاں پہنچے، انہوں نے بھی خیمے کے پاس کھڑے ہو کر کچھ کہا، پھر چلے گئے، پھر بادشاہ اور وزیر آئے،