Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan
کے احکام اور فرامین کو اپنی عقل پر تولنے بیٹھو...!! نہیں...!! نہیں۔ تم کچھ نہیں تھے، اس نے تمہیں بہت کچھ بنا دیا۔ لہٰذا اپنا سَر اس کے حُضُور جھکا کر عاجزی و انکساری کا پیکر بن کر دِل کی گہرائیوں سے پُکارو! سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پاک ہے میرا بلندیوں والا رَبّ...!!
یہ پہلی حالت تھی، اب دُوسری حالت کو بیان کیا جاتا ہے، ارشاد ہوتا ہے:
فَاَحْیَاكُمْۚ-
ترجمہ کنزُ العِرفان:تو اس نے تمہیں پیدا کیا۔
یہ ہیں خُدا کی شانیں...!! تم بےجان تھے، اس نے تمہیں جاندار بنا دیا، ایک پانی کے قطرے کو جیتا جاگتا، عقل و شکل والا، طاقت و قُوَّت والا انسان بنا دیا اوربنایابھی کیسا ہے؟
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْۤ اَحْسَنِ تَقْوِیْمٍ٘(۴) (پارہ:30، التین:4)
ترجمہ کنزُ العِرفان:بیشک یقیناً ہم نے آدمی کو سب سے اچھی صورت میں پیدا کیا۔
ایک پنجابی شاعِرہے، اس نے بڑے نِرالے انداز میں اللہ پاک کی حمد بیان کی ہے بلکہ یوں کہئے کہ ہم جو اپنے حُسْن، جوانی، طاقت و قُوت پر اکڑتے ہیں، شاعِر نے ہمیں ایک احساس دِلایا ہے، لکھتا ہے:
نَکْ جَے مَتّھے اُتّے ہُوْنْدَا کَنْ جَے دَھْوْن دَے پِچّھے ہُوْنْدَے
اَکْھاں ہُنْدیاں مَوْڈَے اُتَّے وَکِّھی وِچْ اِکْ پُوْچَھل ہُوْنْدِی
گَوْڈَے دِیْ تَھاں پَسْلِیْ ہُوْنْدِی پَسْلِیْ دِی تَھاں گَوْڈَا ہُوْنْدَا
بَنْدَہ کِڈَّا کَوْجَا ہُوْنْدَا
صدقے جائیے سوہنے رَبّ دے جس نے خاص کرم فرمایا