ALLAH Pak Ki Pehchan

Book Name:ALLAH Pak Ki Pehchan

فرمایا، آپ لکھتے ہیں: کفر کی ایک قسم وہ ہے جو ظاہِر ہے (یعنی جس کے سبب آدمی دائرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے جیسے اللہ پاک کے وُجُود کا انکار کرنا، نبیوں، آسمانی کتابوں یا قیامت وغیرہ کا انکار کرنا۔) اس کے عِلاوہ کفر کی ایک اور قسم بھی ہے، جسے کفرِ خفی کہا جاتا ہے۔ (اس کا مطلب ہے کہ بندہ ہے تو مسلمان،کلمہ بھی پڑھتا ہے، اللہ پاک پر، اس کے رسولوں، اس کی کتابوں اور قیامت کے دِن پر ایمان رکھتا ہے مگر اس کا کردار کافِروں جیسا ہے۔) اس کی مثال دیتے ہوئے امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ہر وہ بندہ جو اللہ پاک سے مُنہ پھیرے، صِرْف و صِرْف دُنیا ہی کا ہو کر رہ جائے، دُنیا ہی پر راضی ہو، اسی پر مطمئن رہے، وہ بھی کافِر ہے (یعنی ہے تَو مسلمان مگر اس کا یہ انداز کافِروں والا ہے)۔([1])

اسی طرح قرآنِ کریم میں اس کی ایک مثال یُوں ملتی ہے، اللہ پاک نے فرمایا:

اَفَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ وَ اَضَلَّهُ اللّٰهُ عَلٰى عِلْمٍ  (پارہ:25، الجاثیہ:23)

ترجمہ کنزُ العِرفان:بھلا دیکھو تو وہ جس نے اپنی خواہش کو اپنا خدا بنا لیا اور اللہ نے اسے علم کے باوجود گمراہ کر دیا۔

اللہُ اکبر! اے عاشقان ِ رسول! اب ہم غور کریں، ہم الحمد للہ! اللہ پاک کا اِنکار تو نہیں کرتے، ہم مسلمان ہیں مگر ذرا سوچئے! کفرِ خفی (یعنی کافروں والے کردار) کی کتنی صُورتیں ہم میں پائی جاتی ہیں  * کیا ہمارے  ہاں لوگ آخرت کے مقابلے میں دُنیا کو ترجیح نہیں دیتے...؟   * کیا  4 پیسوں کی خاطِر لوگ فرض نمازنہیں چھوڑتے؟  * شادِی بیاہ وغیرہ کے موقع پر اپنی ناک رکھنے کے نام پر اللہ پاک کی نافرمانیاں نہیں کی جاتیں؟  * کیا ہمارے ہاں اللہ پاک کے احکام کے مقابلے میں نفسانی خواہشات کی پیروی نہیں کی جاتی؟ افسوس! ہمارے


 

 



[1]...احیاء العلوم، کتاب الصبر والشکر، الرکن الثالث من کتاب الصبر والشکر...الخ، جلد:4، صفحہ:159 خلاصۃً۔