Book Name:Kamyabi Ke Teen Usool
سے بچیں * ناپ تول وغیرہ میں کمی سے بچیں*ایسے ہی تعلیم ( Education ) کا معاملہ ہے، آپ تعلیم حاصِل کر رہے ہیں، اگر چاہتے ہیں کہ تعلیم میں کامیابی ملے، آپ کی تعلیم آپ کے لئے دُنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ بنے * اس میں گُنَاہوں سے بچیں * امتحانات میں نقل سے بچیں * اسلام مخالِف ( Anti-Islam ) باتیں پڑھنے، سننے، دوسروں تک پہنچانے سے بچیں *ایسے ہی شادِی بیاہ ( Marriage ) کا معاملہ ہے، اس میں گُنَاہوں سے بچیں * ڈھول تماشوں سے بچیں * ناچ رنگ کی محفلیں نہ سجائیں، غرض ہم کوئی بھی کام کرنے جا رہے ہیں، اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں اس کام میں مستقل کامیابی ملے، ایسی کامیابی کہ دُنیا کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی کام آئے، اس کے لئے سب سے پہلا اُصُول یہ ہے کہ اس کام میں جتنے بھی گُنَاہوں والے پہلو بنتے ہیں، ان سے ہم بچ جائیں۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔ اللہ پاک نے مزید فرمایا:
وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ ترجمہ:اور تلاش کرو طرف اس کے وسیلہ
یہ کامیابی کادُوسرا اُصُول ہے: اللہ پاک کے حُضُور وسیلہ تلاش کرنا۔ یہ دُنیا دَارُ الْاَسْبَاب ہے۔ اللہ پاک نے اس دُنیا کو بنایا ہی ایسا ہے کہ یہاں ہم کوئی بھی کام بغیر وسیلہ کے کر ہی نہیں سکتے * ہم دُنیا میں آئے ماں باپ کے وسیلے سے * عِلْم سیکھتے ہیں استاد ( Teacher ) کے وسیلے سے * مال و دولت اور رزق وغیرہ ملتا ہے کاروبار کے وسیلے سے * شفا ملتی ہے حکیموں طبیبوں کے وسیلے سے * یہاں تک کہ اللہ پاک نے ہمیں ایمان، قرآن اور اپنی رحمت بھی عطا فرمائی تو بلا واسطہ نہیں بلکہ یہ سب نعمتیں حُضُور سرورِ کائنات صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے وسیلے سے عطا فرمائی ہیں۔ غرض کہ اس دُنیا میں کوئی بھی کام بغیر وسیلے کے ہوتا ہی نہیں ہے کیونکہ اللہ پاک نے اس دُنیا کو دَارُ الْاَسْبَاب بنایا ہے۔ لہٰذا جب