Book Name:Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam
میں نازِل ہوئی ، اس میں صِرْف ایک رکوع ، 11 آیات ، 40 لفظ اور 172 حروف ہیں۔ ( [1] )
سورۂ وَالضُّحٰی کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ پُوری کی پُوری سُورت ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کی نعت شریف پر مشتمل ہے * اس مبارک سورت میں چہرۂ مصطفےٰ کا ذِکْر ہے * زُلْفِ مصطفےٰ کا ذِکْر ہے * اس میں محبوبیتِ مصطفےٰ کا ذِکْر ہے * شفاعتِ مصطفےٰ کا ذِکْر ہے * اَوْصاف و کمالاتِ مصطفےٰ کا ذِکْر ہے * اس سُورت مبارکہ میں اس بات کا بھی ذِکْر ہےکہ
خُدا کی رضا چاہتے ہیں دو عالَم خُدا چاہتا ہے رضائے مُحَمَّد ( صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ) ( [2] )
* اور ایک ہم غریبوں کے فائدے کی بات عرض کروں ، اس سورتِ مبارکہ کے آخر میں رَبِّ کائنات اپنے محبوبِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم کو ارشاد فرمایا ہے :
وَ اَمَّا السَّآىٕلَ فَلَا تَنْهَرْؕ(۱۰) ( پارہ : 30 ، الضحیٰ : 10 )
ترجَمہ کنز العرفان : اور کسی بھی صورت مانگنے والے کو نہ جھڑکو۔
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی پیاری بات ہے ، عاشقِ ماہِ رسالت ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اسی آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
مؤمن ہوں مؤمنوں پہ رؤوف و رحیم ہو سائِل ہوں سائِلوں کو خوشی لانہر کی ہے ( [3] )
وضاحت : یعنی اے میرے پیارے آقا ، اے رسولِ خُدا ! اے سلطانِ دوجہاں صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ! مجھے بہت فخر ہے ، کس بات پر ؟ اس پر کہ میں مؤمن ہوں اور رَبِّ کریم فرماتا ہے کہ