Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam

Book Name:Tere Chehra e Noor Fiza Ki Qasam

ساتھ جو مقابلہ کیا تھا اور حق کو روزِ روشن کی طرح واضِح کر دیا تھا ، یہ مقابلہ چاشت کے وقت ہوا تھا ، اس مقام پر یعنی وَالضُّحٰی میں وہی چاشت کا وقت مراد ہے ( [1] )  اور وَالَّیْل سےمراد معراج کی رات ہے۔  ( [2] )

اب مطلب یہ بنے گا کہ اے محبوبِ کریم صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ! حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے جس وقت حق کو واضِح کیا تھا ، فِرْعون جیسے بڑے کافِر کو دُھول چٹائی گئی تھی ، اس کافِر کا غرور سے بھرا ہوا سَر حضرت موسیٰ علیہ السَّلام کے معجزے کو دیکھ کر لٹک گیا تھا ، اسے انتہائی ذِلّت کی شکست ہوئی تھی ، اے محبوب صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ! اس وقت کی قسم ! آپ کے رَبّ نے نہ آپ کو چھوڑا ہے ، نہ ہی ناراض ہوا ہے۔

اسی طرح اے محبوب صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ! عنقریب ایک رات آنے والی ہے * جب عالَمِ بالا کو سجایا جائے گا * آسمانوں میں دُھومیں مچیں گی * خوشیاں ہی خوشیاں ہوں گی * جبریل امین علیہ السَّلام آپ کے پاس آئیں گے * بُراق بھیجا جائے گا * آپ کو دولہا بنایا جائے گا * مسجدِ اقصیٰ میں پچھلے نبیوں سے آپ کا استقبال کروایا جائے گا * آپ کو امامُ الانبیاء بنایا جائے گا * آسمانوں کی سیر کروائی جائے گی * جنّت دِکھائی جائے گی اور * وہ رَبِّ کریم جو غَیْبُ الغیب ہے ، سب سے بڑھ کر غیب ہے ، جس کے دِیدار کی تمنّا حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے کی تھی تو لَنْ تَرَانِی  ( اے موسیٰ ! آپ مجھے نہیں دیکھ سکتے )  فرما دیا گیا تھا ، وہ رَبِّ کریم اپنے حُسْنِ ازل سے پردے ہٹائے گا ، آپ کو عین بیداری کی حالت میں سَر کی آنکھوں سے دیدار کروایا جائے گا ، اے محبوب  صَلَّی اللہ علیہِ وَ آلِہٖ وَ سلم ! اس مبارک رات کی


 

 



[1]...تفسیر کبیر ، پارہ : 30 ، سورۃ الضحیٰ ، زیر آیت : 1 ، جلد : 11 ، صفحہ : 191 خلاصۃً۔

[2]...تفسیر قرطبی ، پارہ : 30 ، سورۃ الضحیٰ ، زیر آیت : 1 ، جز : 20 ، جلد : 10 ، صفحہ : 55 ۔