Book Name:Qurbani Ke Aadab
کیا قربانی کی جگہ صِرْف گوشت صدقہ کر سکتے ہیں ؟
حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں : اس سے معلوم ہوا کہ قربانی میں مقصُود خُون بہانا ہے ، گوشت کھایا جائے یا نہ کھایا جائے ، لہٰذا اگر کوئی شخص قربانی کی قیمت ادا کر دے یا اس سے دو تین گُنا زیادہ گوشت خیرات کر دے ، قربانی ہر گز ادا نہ ہو گی اور ایسا کیوں نہ ہو کہ قربانی حضرت خلیلُ اللہ ( عَلَیْہِ السَّلَام ) کی نقل ہے اور حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَام نے خُون بہایا تھا ، گوشت یا پیسے خیرات نہ کئے تھے اور نقل وہی درست ہوتی ہے جو مطابقِ اَصْل ہو۔
مفتی صاحب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : دیگر اعمال تَو کرنے کے بعد قبول ہوتے ہیں مگر قربانی کرنے سے پہلے ہی قبول ہو جاتی ہے ، لہٰذا قربانی کو بیکار جان کر یا تنگ دِلی سے نہ کرو ! ہر جگہ عقلی گھوڑے نہ دوڑاؤ ! ( [1] )
قربانی جہنّم سے حجاب بن جائے گی
رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : مَنْ ضَحَّی طِیْبَۃَ نَفْسِہٖ مُحْتَسِبًا لِاُضْحِیَتِہٖ کَانَتْ لَہٗ حِجَابًا مِّنَ النَّار یعنی جو بندہ خوش دلی سے ثواب کی امید رکھتے ہوئے قربانی کرے ، یہ قربانی اس کے لئے جہنّم سے حجاب ( یعنی رکاوٹ ) بن جائے گی۔ ( [2] )
ایک حدیث شریف کا خلاصہ ہے : قربانی کے جانور کے خون کے پہلے قطرے کے