Qurbani Ke Aadab

Book Name:Qurbani Ke Aadab

مبارک دَور میں لوگ جانوروں کی قربانیاں پیش کیا کرتے تھے ( [1] )  * بنی اسرائیل کے ہاں بھی قربانی کا عام معمول تھا ، لوگ اپنے محبوب ترین جانور رضائے اِلٰہی کے لئے قربان کرتے تھے ( [2] )  * حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں روایت ہے کہ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے بَیْتُ الْمُقَدَّس تعمیر فرمایا ، اس وقت بنی اسرائیل کو جمع کیا اور اللہ پاک کی بارگاہ میں شکرانے کے طور پر جانور ذبح کئے۔ ( [3] )

  پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے آباء و اجداد کی قربانیاں

 * اسی طرح عرب میں اور بطورِ خاص ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے آباء و اَجْداد میں قربانی کا مَعْمُول تھا * سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب وسینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کے نَسَب مبارک میں 28 وَیْں دادا جان ہیں : حضرت قَیْذار  رَضِیَ اللہ عنہ ۔ آپ نے ایک بار کسی نیک مقصد کے لئےایک ہی وقت میں اتنے سارے جانور قربان کئے کہ غیب سے آواز آئی : حَسْبُکَ یَا قَیْذَارُ ! قَدْ قَبَّلَ اللہ قُرْبَانَکَ اے قَیْذار ! بَس کیجئے.. ! بےشک اللہ پاک نے آپ کی قربانیاں قبول فرما لی ہیں۔ ( [4] )    

اے عاشقانِ رسول ! ان سب روایات سے معلوم ہوا کہ پہلے جتنی ایماندار اُمَّتَیْں گزری ہیں ، اِن سب کے لئے قربانی مقرر تھی ، حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام کے بیٹوں نے بھی قربانی کی ، حضرت نوح ، حضرت ابراہیم ،  حضرت اسماعیل ، حضرت سلیمان عَلَیْہم السَّلَام ، بنی اسرائیل ،   


 

 



[1]...قربانی کے احکام ، صفحہ : 53۔

[2]...تفسیرِ خازن ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، زیرِآیت : 183 ، جلد : 1 ، صفحہ : 327تا328۔

[3]...معجم کبیر ، جلد : 3 ، صفحہ : 167 ، حدیث : 4350۔

[4]...حُجَّۃُ اللہ عَلیَ الْعَالَمِیْن ، قسم : ثانی ، باب : اول ، صفحہ : 163۔