$header_html

Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat

پیکرِ جُودو سخا تُو ، میں فقیر و بےنوا                                                    تُو ہے داتا میں گدا ، مولیٰ علی مشکلکُشا

4 درہم خیرات کرنے کے 4 انداز

اسی طرح پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 274 میں بھی مولا علی  رَضِیَ اللہ عنہ کی نِرالی سخاوت کا بیان ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :

اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّهَارِ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْۚ-وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَؔ ( ۲۷۴ )    ( پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ : 274 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : وہ جو اپنے مال خیرات کرتے ہیں رات میں اور دن میں چھپے اور ظاہر  ان کے لیے ان کا نیگ ( اجر )  ہے ان کے رب کے پاس ان کو نہ کچھ اندیشہ ہو نہ کچھ غم۔

ایک قول کے مطابق یہ آیتِ کریمہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت مولا علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہ عنہ کی شان میں نازِل ہوئی ، حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کے پاس صِرْف  4 دِرْہم تھے اور کچھ نہ تھا ، آپ نے وہ 4 کے 4 دِرْہم راہِ خُدا میں صدقہ کر دئیے اور صدقہ کرنے کا انداز کتنا نِرالا تھا ، آپ نے ایک دِرْہم دِن کے وقت صدقہ کیا ، ایک دِرْہم رات کے وقت صدقہ کیا ، ایک دِرْہم اعلانیہ طَور پر صدقہ کیا اور ایک دِرْہم چھپا کر صدقہ کر دیا۔ ( [1] )  

اللہ کریم کو یہ ادائے مرتضیٰ پسند آئی تو اللہ پاک نے یہ آیتِ کریمہ نازِل کی اور فرما دیا کہ وہ لوگ جو اپنا مال رات کے وقت اور دِن میں ، چھپا کر اور اِعْلانیہ طَور پر صدقہ کرتے ہیں ، اُن کے لئے اُن کے رَبّ کے پاس اَجْر ہے ، ان پر نہ کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔

پیکرِ جُودو سخا تُو ، میں فقیر وبے نوا                                                    تُو ہے داتا میں گدا ، مولیٰ علی مشکلکُشا


 

 



[1]...تفسیر درِّ منثور ، پارہ : 3 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 274 ، جلد : 2 ، صفحہ : 100۔



$footer_html