Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
کریم نے مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کا بیان کیا ہے ، یہ آپ ہی کا خاصہ ہے۔
حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کی ایک خصوصیت
قرآنِ کریم میں ایک ایسے صدقہ کا ذِکْر بھی موجود ہے ، جو صِرْف و صِرْف حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ نے ہی ادا کیا ہے ، کسی اور کو اس پر عمل کا وقت ہی نہ ملا۔ وہ صدقہ کونسا ہے ؟ اللہ پاک نے فرمایا :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَاجَیْتُمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىكُمْ صَدَقَةًؕ
( پارہ : 28 ، سورۂ مجادلہ : 12 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اے ایمان والو جب تم رسول سے کوئی بات آہستہ عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقہ دے لو۔
اس آیتِ کریمہ میں اللہ پاک نے حکم دیاکہ جب تم نے ہمارے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں تنہائی میں کچھ عرض کرنا ہو تو اس عرض سے پہلے صدقہ دیا کرو ! بعض روایتوں کے مطابق اس حکم پر صِرْف حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ نے عَمَل کیا ، آپ نے 1 دِینار صدقہ کر کے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے 10 مسائِل پوچھے۔ ( [1] )
کوئی اور صحابی رَضِیَ اللہ عنہ اس پر عَمَل کرتے ، اس کا ابھی موقع ہی نہیں آیا تھا کہ یہ حکم منسوخ ہو گیا اور اللہ پاک نے یہ آیتِ کریمہ نازِل فرمائی :
ءَاَشْفَقْتُمْ اَنْ تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىكُمْ صَدَقٰتٍؕ-فَاِذْ لَمْ تَفْعَلُوْا وَ تَابَ اللّٰهُ عَلَیْكُمْ فَاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗؕ ( پارہ : 28 ، سورۂ مجادلہ : 13 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : کیا تم اس سے ڈرے کہ تم اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقے دو پھر جب تم نے یہ نہ کیا اور اللہ نے اپنی مِہر سے تم پر رجوع