Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
فرمائی تو نَماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کے فرمان بردار رہو۔
حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : جب یہ آیت ِمبارکہ :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَاجَیْتُمُ الرَّسُوْلَ ( پارہ : 28 ، سورۂ مجادلہ : 12 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اے ایمان والو جب تم رسول سے کوئی بات آہستہ عرض کرنا چاہو ۔
نازِل ہوئی تو اللہ پاک کے آخِری نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے مجھ سے فرمایا : تمہارے خیال میں ایک دینار ٹھیک ہے ؟ میں نے عرض کی : لوگ اتنے کی طاقت نہیں رکھیں گے۔ فرمایا : آدھا دینار۔میں نے عرض کی : یہ بھی نہیں دے سکیں گے۔حضورپُر نور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : پھر کتنا ہونا چاہئے۔میں نے عرض کی : جَو کے ایک دانے کے برابر۔فرمایا : تم تو بڑے تنگ دست ہو۔ پھر یہ آیت نازل ہوگئی :
ءَاَشْفَقْتُمْ اَنْ تُقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىكُمْ صَدَقٰتٍؕ ( پارہ : 28 ، سورۂ مجادلہ : 13 )
ترجمہ کَنْزُ الایمان : کیا تم اس سے ڈرے کہ تم اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقے دو۔
حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : پس میرے سبب سے اللہ پاک نے اس امت پر آسانی فرمادی۔( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کی نِرالی شان ہے ، پُوری اُمَّت میں آپ کو ایک ایسا صدقہ دینے کی بھی سَعَادت حاصِل ہے کہ وہ والا صدقہ ادا کرنے کا کسی اور کو موقع ہی نہیں ملا۔
یا علیَّ المرتَضیٰ ، مولیٰ علی مشکلکُشا آپ ہیں شیرِ خدا ، مولیٰ علی مشکلکُشا