Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
گرفتار کر لیا گیا تھا ، اس پر آپ رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا : اِبْنِ مُلْجَم قیدی ہے ، اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو ! اسے اچھی جگہ ٹھہراؤ... ! ! اگر میں زندہ رہا تو میری مرضی ہے میں اسے معاف کروں یا بدلہ لُوں ، اگر میں شہید ہو گیا تو اللہ پاک کی بارگاہ میں اس سے بدلہ لُوں گا۔ ( [1] )
اللہ اکبر ! اے عاشقانِ شیرِ خدا ! غور فرمائیے ! اِبْنِ مُلْجَم نے قاتلانہ حملہ کیا ، اس کے حملے کے سبب حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ زخمی ہیں ، شہادت قریب ہے ، اس کے باوُجُود آپ اِبْنِ مُلْجَم کے ساتھ کیسے حُسْنِ سلوک سے پیش آ رہے ہیں... ! ! آہ ! جانی دُشمن کے ساتھ حُسنِ سلوک کرنا تو دُور کی بات ، ہم لوگ تو چند سِکّوں کی وجہ سے اپنے سگے بھائیوں سے لڑائی چھیڑ لیتے ہیں ، ذرا ذرا سی بات پر اپنے عزیز رشتے داروں کے ساتھ مرنا جینا ختم کر دیتے ہیں۔ اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔ کاش ! ہم مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کی سیرت سے سبق سیکھیں اور جو ہمارے ساتھ بُرا سلوک کرے ، اس کے ساتھ بھی اچھائی سے پیش آیا کریں۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کی شانِ سخاوت
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت مولا علی شیرِ خُدا رَضِیَ اللہ عنہ کی شان بہت بلند ہے ، قرآنِ کریم کی کئی آیات آپ کے حق میں نازِل ہوئیں۔حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کا ایک بہت پیارا وَصْف جسے قرآنِ کریم نے ایک سے زیادہ مقامات پر بیان کیا ، وہ ہے : آپ کی شانِ سخاوت اور صدقہ و خیرات کرنے کی عادَت۔ سخی تو اور بھی بہت ہیں ، صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کی سیرت پڑھ کر دیکھئے ! ایک سے ایک سخی ملیں گے مگر سخاوت کا جو نرالا انداز قرآنِ