Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
جلد رخصت کا وقت آگیا ہے ہائے تڑپا کے رمضاں چلا ہے
اشک آنکھوں سے اب بِہ رہے ہیں ہجر کا غم جو ہم سہ رہے ہیں
وہ دِلِ غمزدہ جانتا ہے ہائے تڑپا کے رمضاں چلا ہے
کر کے تقسیم بخشش کی اَسناد آہ ! رنجیدہ دِل کرکے تُو شاد
سب کو روتا ہوا چھوڑتا ہے ہائے تڑپا کے رمضاں چلا ہے ( [1] )
رمضانُ الْمُبَارک کے ابھی چند دِن باقی ہیں ، آہ ! یہ مبارک گھڑیاں جلد ہی ختم ہو جائیں گی ، ماہِ رمضان ہمیں داغِ مُفارقَت ( یعنی جُدائی کاغم ) دے کر رُخصت ہو جائے گا ، اس لئے ان مبارک لمحات کو غنیمت جانتے ہوئے خوب توبہ و استغفار کر لیں ، جتنی زیادہ ہو سکے نیکیاں کر لیں کہ زندگی میں دوبارہ ماہِ رمضان نصیب ہو گا یا نہیں ، اس کی ہمارے پاس کوئی گارنٹی نہیں ہے۔
الٰہی رہ گئے رمضاں کے آخِری روزے رہائی نارِ جہنّم سے ہو عطا یارَبّ !
اِلٰہی رِہ گئیں رمضاں کی آخِری گھڑیاں کرم سے بخش بھی دے ہم کو یَاخُدا ! یَارَبّ ! ( [2] )
اللہ پاک ہمیں ان مبارک لمحات کو غنیمت جاننے اور ان میں خوب نیکیاں کر کے بخشش کا سامان کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
شہادتِ مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ کا واقعہ
21 رمضانُ الْمُبَارَک مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِین حضرت مولا علی ، شیرِ خُدا رَضِیَ اللہ عنہ کا یومِ شہادت ہے۔