Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
لئے کھلایا تاکہ ہم اس دِن خوف سے امن میں رہیں۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! یہ اِخْلاص کا بلند رُتبہ ہے کہ بندے نے جس پر احسان کیا ، اس کی طرف سے شکریہ کی بھی خواہش نہ رکھے ، اس کے پیشِ نظر صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا ہو ، بَس... ! ! اس کے سِوا کچھ ملحوظ نہ ہو۔
الحمد للہ ! ہمارے اَسْلاف ایسی ہی سخاوت کیا کرتے تھے۔ مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ طیبہ طاہرہ اور ام سلمہ رَضِیَ اللہ عنہما کا معمول مبارک تھا کہ جب فقیر کی طرف کوئی ہدیہ بھیجتیں تو لے جانے والے سے کہتیں کہ اس کے دعائیہ کلمات کو یاد رکھے پھر اس جیسے کلمات کے ساتھ جواب دیتیں اور کہتیں : دعا کے بدلے اس لئے دعا دی ہے تاکہ ہمارا صدقہ محفوظ رہے۔ ( [2] )
کاش ! ہمیں بھی ایسی ہی سخاوت کی توفیق ملے ، ہم بھی کسی پر احسان کریں ، صدقہ دیں ، بھلائی کریں تو کسی قسم کے بدلے کی خواہش نہ کریں بلکہ ہمارا مقصود صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا ہو۔
مِرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو کر اِخلاص ایسا عطا یَاالٰہی !
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے حضرت مولا علی شیرِ خدا رَضِیَ اللہ عنہ کی شانِ سخاوت سُنی ، آپ صدقہ و خیرات کرنے کے شوقین تھے ، آپ کے پاس 4 دِرْہم تھے ، آپ نے 4 کے 4