Book Name:Mola Ali Ki Shan e Sakhawat
راہِ خُدا میں خرچ کر دئیے ، آپ اور آپ کے اَہْلِ خانہ نے 3 روزے رکھے ، تینوں کے لئے کھانا بنایا گیا مگر تینوں ہی دِن انہوں نے خود پانی سے اِفْطار کر کے کھانا صدقہ کر دیا۔ ہمیں بھی اس سے درس لینا چاہئے * عید آنے والی ہے ، اگر ہم ذرا سا سروے ( Survey ) کریں تو ہمارے اردگرد ہماری گلی میں ، محلے میں ، ہمارے عزیز رشتے داروں میں کتنے غریب ہمیں نظر آ جائیں گے * اگر اللہ پاک نے وُسْعت دی ہے تو ان غریبوں کے ساتھ بھی بھلائی کیجئے ! * اپنے بچوں کو عید کی شاپنگ ( Shopping ) کروا رہے ہیں یا کروا چکے ہیں تو اُن غریبوں کو بھی کچھ نہ کچھ ضرور دیجئے !
* کتنے ایسے یتیم بچے ہوں گے جو دوسرے بچوں کو دیکھ کر اُداس ہو جاتے ہوں گے * کتنوں کی آنکھیں نم ہوتی ہوں گی * کتنے سوچتے ہوں گے کہ آج ہمارے بھی والِد ہوتے تو ہمیں بھی عید کی شاپنگ کرواتے * کتنے والدین ہوں گے جو بازار کا رَش دیکھ کر دِل ہی دِل میں سوچتے ہوں گے کہ کاش ! میرے پاس بھی وُسْعت ہوتی ، میں بھی اپنے بچوں کے لئے نئے کپڑے ، نئی جوتی خرید لیتا * کتنے والدین اپنے بچوں کی فرمائشیں سُن کر اندر ہی اندر دُکھی ہوتے ہوں گے۔ اللہ پاک نے ہمیں وُسْعت دی ہے تو ہم ان کا بھی خیال کریں ، ان کے ساتھ بھی بھلائی سے پیش آئیں ، ہم غریبوں کی مدد کریں گے تو اللہ پاک ہم پر مہربانی فرمائے گا۔ حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عنہ نے بے مثال سخاوت فرمائی ، 3دِن پانی سے اِفْطار کیا اور اِفْطار کے لئے تیار کیا ہوا کھانا مسکین ، یتیم اور قیدی کو دے دیا تو اس پر اللہ پاک نے ان کی شان کیا بیان کی ؟ سنیئے ! ارشاد ہوتا ہے :
فَوَقٰىهُمُ اللّٰهُ شَرَّ ذٰلِكَ الْیَوْمِ وَ لَقّٰىهُمْ نَضْرَةً وَّ سُرُوْرًاۚ ( ۱۱ ) وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًاۙ ( ۱۲ ) مُّتَّكِـٕیْنَ فِیْهَا عَلَى الْاَرَآىٕكِۚ-لَا یَرَوْنَ فِیْهَا شَمْسًا وَّ لَا زَمْهَرِیْرًاۚ ( ۱۳ ) وَ دَانِیَةً عَلَیْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِیْلًا ( ۱۴ ) ( پارہ : 29 ، سورۂ دھر : 11 تا 14 )
ترجمہ کَنْزُ العرفان : تو انہیں اللہ اس دن کے شر