Book Name:Zoq e Ramzan Barqarar Rakhy
اللہ پاک کے کرم سے ، اس کے فضل سے ایک دِن آیا * رُوح کو مہکانے والی ایک آواز کانوں میں پڑی : مبارک ہو... ! ! ماہِ رمضان کا چاند نظر آ گیا ہے * یہ اِعْلان سُنتے ہی دِل خوشی سے مچل گئے * مسجدوں میں بہار آ گئی * تِلاوت کے شوقین تِلاوتِ قرآن میں مَصْرُوف ہوئے * سحر و افطار کی رونقیں لگنے لگیں * دیکھتے ہی دیکھتے عشرۂ رحمت اپنی برکتیں لُٹاتا ہوا تشریف لے گیا * پھر عشرۂ مغفرت شروع ہوا * خوش نصیبوں کو رَبِّ رحمٰن و رحیم کی بارگاہ سے بخشش کی خیرات ملی * رمضان المبارک کے قدر دانوں نے عشرۂ مغفرت کی برکات حاصِل کیں * پھر جلد ہی عشرۂ مغفرت بھی رُخصت ہوا * اس کے ساتھ ہی جہنّم سے آزادی کا عشرہ آ گیا * اعتکاف کرنے والے جُوْق دَرْ جُوْق مسجدوں کی طرف بڑھ گئے * اعتکاف کی رونقیں لگ گئیں * آہ ! اب ماہِ رمضان کا یہ آخری عشرہ بھی اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے ، آہ ! صد آہ ! عنقریب ، بس چند ہی دِن بعد ماہِ رمضان ہم سے رُخصت ہو جائے گا۔
جمعۃ الوداع کے بیان میں جان دیدی
ایک بزرگ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں ماہِ رَمَضان کے جُمُعَۃُ الوَداع کے روز حضرتِ منصور بن عَمَّار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی محفل میں حاضر ہوا۔آپ رَمضان شریف کے روزوں کی فضیلت ، راتوں کی عبادت اور خلوص کے ساتھ عبادت کرنے والوں کے لئے جو اَجْر تیار کیا گیا ہے اُس کے متعلق بیان فرما رہے تھے ، یوں لگ رہا تھا گویا آپ کے بیان کے اثر سے ٹھوس پتھروں سے آگ ظاہر ہو رہی ہے لیکن آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی محفل میں