Book Name:Zoq e Ramzan Barqarar Rakhy
اصلاح کی جا سکتی ہے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! اگر ہم باقی 11 مہینوں میں بھی ذوقِ رمضان برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو یہ تین کام مستقل طور پر اپنا لیں۔ نمبر 1 : خنجرِ خاموشی۔
ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو بندہ اللہ پاک اور آخرت کے دِن پر ایمان رکھتا ہے ، اسے چاہیے کہ اچھا بولے یا خاموش رہے۔ ( [2] )
حضرت اَسْوَد رَضِیَ اللہ عَنْہ صحابئ رسول ہیں ، آپ فرماتے ہیں : میں نے اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں عَرْض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم ! مجھے نصیحت فرمائیے ! سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا تم اپنی زبان پر قابُو رکھ سکتے ہو ؟ میں نے عرض کیا : اگر میں اپنی زبان پر بھی قابُو نہ رکھ پاؤں تو کس چیز پر قابُو رکھ سکوں گا ؟ سردارِ انبیا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا تم اپنے ہاتھوں پر قابُو رکھ سکتے ہو ؟ میں نے پھر عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم ! اگر میں اپنے ہاتھ بھی قابُو میں نہ رکھ پاؤں تو کس چیز پر قابُو رکھ سکوں گا۔ اب آقائے نامدار ، مکی مدنی تاجدا ر صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بس پھر اپنی زبان سے ہمیشہ اچھی بات