Book Name:Farishta Sifat kaise Banein

کا معمول مبارک ( Schedule )  تھا کہ جب نماز پڑھانے لگتے تو نمازیوں کو فرماتے : صفیں سیدھی کر لو ! اے فُلاں تُو ذرا آگے ہو جا ! اے فُلاں ! تُو پیچھے ہو جا ! پھر فرماتے : بےشک اللہ پاک تمہیں فرشتوں کی طرح دیکھنا پسند فرماتا ہے۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! اس روایت سے بھی معلوم ہوا؛ فرشتوں کی مُشَابہت اختیار کرنا اچھا ہے ، اللہ پاک پسند فرماتا ہے کہ ہم انسان ویسے کام کریں ، جیسے فرشتے کرتے ہیں۔

عِلْم کیسے ملتا ہے؟

امام ابوطالِب مکی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  قُوْتُ الْقُلُوْب میں لکھتے ہیں : پچھلی آسمانی کتابوں  ( Heavenly Books ) میں سے ایک کتاب میں ہے کہ اللہ پاک نے فرمایا : اے بنی اسرائیل ! یہ نہ کہو کہ عِلْم آسمان میں ہے ، اسے کون اُتار کر لائے گا؟یہ نہ کہو کہ عِلْم زمین کی تہہ میں ہے ، اسے کون نکال کر لائے گا؟ بلکہ اَلْعِلْمُ مَجْعُولٌ فِی قُلُوْبِکُمْ یعنی عِلْم کا مقام تو تمہارا دِل ہے ، تَاَدَّبُوا بَیْنَ یَدَیَّ بِآدَابِ الرُّوْحَانِیِّیْنَ وَ تَخَلَّقُوْا لِیْ بِاَخْلَاقِ الصِدِّیْقِیْنَ اَظْہَرُ الْعِلْمَ فِیْ قُلُوْبِکُمْ تم میرے حُضُور فرشتوں جیسے آداب ( Manners )  اپنا لو ! صِدِّیقین جیسے اَخْلاق اپنا لو ! میں تمہارے دِلوں میں عِلْم کے چشمے جاری کر دوں گا۔ ( [2] )   

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! * عِلْمِ دین ہدایت کا ذریعہ ہے ( Source of Guidance )  * عِلْمِ دین سب فضائل کی اَصْل ہے * عِلْمِ دِین دُنیا و آخرت کی بھلائیوں کا مجموعہ ہے اور یہ عِلْمِ دِین ملتا کیسے ہے؟ ہم فرشتوں والے آداب اپنا لیں ، صِدِّیقین جیسے اَخْلاق اپنا لیں تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اللہ پاک فضل فرمائے گا اور ہمارے دِل میں عِلْمِ دِین


 

 



[1]... تفسیر طبری ، پارہ : 23 ، سورۂ صافات ، زیرِ آیت : 166 ، جلد : 10 ، صفحہ : 29681  ملتقطًا۔

[2]...قوت القلوب ، الفصل الحادی و الثلاثون ، کتاب : العلم و تفضیلہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 238۔