Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah

غور و فِکْر نہیں کرتے اور جائزہ لئے بغیر کوئی بھی کام کر ڈالتے ہیں ،  ایسے لوگ دیکھیں گے کہ اللہ پاک نے ان کا چھوٹے سے چھوٹا عمل شُمار کر رکھا ہے۔([1])

دُعا کی برکت سے بادل آگئے ! 

ایک مرتبہ حضرت مُطَرِّف بن شِخِّیْر رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   کی خِدْمت میں کچھ لوگ حاضِر تھے ،  گرمی شدید تھی ،  سب کو پیاس لگی تھی مگر پانی موجود نہیں تھا ،  آپ نے کسی کو پانی لینے بھیجا ،  کافی دیر گزر گئی ،  پانی نہ آیا۔ لوگوں میں سے کسی کےپاس تھوڑا سا پانی موجود تھا ،  حضرت مُطَرِّف رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے اُس پانی سے وُضُو کیا اور دو رکعت نماز پڑھ کر دُعا مانگی ،  اس کی برکت سے فوراً بادَل آگیا ،  بارش برسی ، حضرت مُطَرِّف رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  اور آپ کے ساتھیوں نے خوب پانی پیا اور پیاس بجھائی۔ بعد میں کسی نے پوچھا :  عالی جاہ !  آپ نے یہ مرتبہ کیسے پایا ؟  فرمایا :  میں اپنا اَعْمال نامہ اپنے سامنے رکھتا ہوں (یعنی اپنے اَعْمَال پر غور کر تا رہتا ہوں) اور دِن رات اس تَصَوُّر میں رہتا ہوں کہ گویا قیامت قائِم ہے اور میں اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنا اَعْمَال نامہ پڑھ رہا ہوں۔([2])   

بیا ن کا خلاصہ

پیارے اسلامی بھائیو ! آج کے بیان میں ہم نےقِیامت کے دن کے گواہوںکے بارے میں سُنا * قِیامت کے دن بندے کے جِلد(Skin)گواہی دے گی *  قِیامت کے دن بندے کی زبان گواہی دے گی * قِیامت کے دن بندے کے ہاتھ پاؤں گواہی دیں


 

 



[1]...فیضانِ احیاءُالعلوم ،  صفحہ : 103بتغیر۔

[2]...بُستانُ الواعظین ،  صفحہ : 97۔