Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah

ہے ،  وہ بھی یونہی اعلان کرتی ہے۔([1])

دن رات مسلسل ہے گناہوں کا تَسَلسُل   کچھ تم ہی کرو نا یہ نُحُوست نہیں جاتی

گو پیشِ نظر قبر کا پُرھول گڑھا ہے           افسوس !  مگر پھر بھی یہ غفلت نہیں جاتی([2])

(4) :  کِراماً کاتبین

روزِ قیامت ہم پر چوتھا گواہ ہمارے اَعْمَال لکھنے والے فرشتے کِراماً کاتبین ہوں گے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :   

وَ اِنَّ عَلَیْكُمْ لَحٰفِظِیْنَۙ(۱۰) كِرَامًا كَاتِبِیْنَۙ(۱۱) یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ(۱۲) (پارہ : 30 ، سورۂ انفطار : 10تا12)

ترجَمہ کنزُ الایمان :  اور بے شک تم پر کچھ نگہبان ہیں مُعَزّز لکھنے والےکہ جانتے ہیں جو کچھ تم کرو۔

غیب جاننے والے آخری نبی ،  رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا :  انسان مقصدِ زندگی سے غافِل ہے ،  جب اللہ پاک  کسی انسان کی پیدائش کا ارادہ فرماتا ہے تو فرشتے کو حکم دیتا ہے :  اس کا رِزْق اور اس کی موت کا وقت لکھ !  فرشتہ لکھتا ہے اور چلا جاتا ہے ،  پھر ایک اور فرشتہ مقرر کیا جاتا ہے جو اس کی پیدائش تک حفاظت کرتا ہے ،  پھر جب انسان پیدا ہوتا ہے تو 2 فرشتے اس کے ساتھ مقرر کر دئیے جاتے ہیں جو موت تک اس کی نیکیاں اور گُنَاہ لکھتے رہتے ہیں ،  پھر جب انسان کی موت کا وقت آتا ہے تو یہ فرشتے آسمانوں کی طرف چلے جاتے ہیں ،  پھر جب قیامت قائِم ہو گی تو یہ فرشتے بندے کے پاس پہنچیں گے ،  اس کا اَعْمَال نامہ اس کے گلے میں ڈال دیں گے ،  ایک فرشتہ اسے ہانکتے ہوئے میدانِ محشر


 

 



[1]...حلیۃ الاولیا ،  جلد : 2 ،  صفحہ : 344 ،  رقم : 2501۔

[2]...وسائل بخشش ،  صفحہ : 382ملتقطاً۔