Book Name:Qayamat Kay Din Kay Gawah

قیامت اللہ پاک ہمارے اَعْضَا کو بولنے کی طاقت عطا فرمائے گا ،  پھر ہر عُضْو بندے کے بارے میں گواہی دے گا کہ وہ اِن اَعْضَا سے کیا کام لیتا رہا۔([1])

آہ !  صَدْ کروڑ آہ !  ذرا تَصَوُّر تو کیجئے !  یہ کیسا ہوش اُڑا دینے والا منظر ہو گا کہ روزِ قیامت ہمارے اَعْضَا ہمارے ہی خِلاف گواہی دے رہے ہوں گے ،  پاؤں بتائیں گے :  مولیٰ !  یہ فُلاں دِن ،  فُلاں وقت فُلاں گُنَاہ کے مقام پر گیا تھا ،  ہاتھ کہیں گے :  مولیٰ !  اس نے ہمیں حرام کمانے ،  حرام کھانے اور حرام معاملات میں استعمال کیا ،  آنکھیں بولیں گی :  مولیٰ !  یہ ہمارے ذریعے بدنگاہی کرتا تھا ،  فلمیں ڈرامے دیکھتا تھا ،  کان گواہی دیں گے :  مولیٰ !  یہ ہمارے ذریعے گانے باجے سنتا تھا ،  گندی باتیں سن کر لذّت لیا کرتا تھا ،   زبان پُکارے گی :  مولیٰ !  یہ میرے ذریعے غیبت کرتا تھا ،  جھوٹ بولتا تھا ،  چغلی کھاتا تھا ،  لعن طَعن کیا کرتا تھا ،  آہ !  اس وقت جب ہمارے جسم کے اعضا  ہی ہمارے خِلاف گواہ ہوں گے ،  اس وقت ہم خُود کو کیسے بچا پائیں گے ؟  اپنی صفائی میں ہمارے پاس کیا عُذر ہو گا ؟  

آہ !  اے عاشقانِ رسول !  یہ زمین ،  یہ دِن اور رات ،  ہمارے اعمال لکھنے والے فرشتے ،  یہاں تک کہ ہمارے اَعْضَا ،  ہماری آنکھیں ،  زبان ،   کان ،   ہاتھ ،  پاؤں سب ہم پر گواہ ہوں گے تو بتائیے !  نجات کی کیا راہ ہو گی ؟  کیا کوئی عذر ہمارے پاس باقی رہے گا ؟  نہیں رہے گا مگر افسوس !  ہم نہیں سمجھتے ،  ہم نہیں ڈرتے ،  ہم آخرت کو بُھولتے ہیں ،  دُنیا کی عارضی زِندگی ،  یہاں کی وقتی عیش و عشرت پر پُھولتے ہیں ،  آہ !  نجات سخت دُشْوار ہے ،  ہم پھر بھی گُنَاہوں سے باز نہیں آتے۔

گناہوں کی عادت بڑھی جا رہی ہے         کرم یاالٰہی !  کرم یاالٰہی !


 

 



[1]...تفسیرروح المعانی ،  پارہ : 18 ،  سورۂ نور ،  تحت الآیۃ : 24 ،  جزء : 18 ،  جلد : 9 ،  صفحہ : 442۔