Book Name:Hazrat Ibrahim Ki Qurbaniyan
اَدا پر عمل کرتے ہوئے جانور ذَبْح کِیا کرو۔
اے عاشقانِ رسول! ہر بالِغ ، مُقیم ، مُسلمان مَرد و عورت ، مالکِ نِصاب پر قُربانی واجِب ہے۔ ([1])مالکِ نصاب ہونے سے مُراد یہ ہے کہ اُس شخص کے پاس ساڑھے باوَن (52.5)تولے چاندی یا اُتنی مالیَّت کی رَقم یا اِتنی مالیَّت کا تِجارت کا مال یا اتنی مالیَّت کا(حاجاتِ اصلیہ سے زائد ) سامان ہو اور اُس پر اللہ پاک یا بندوں کا اِتنا قَرضہ نہ ہو جسے اَدا کر کے بیان کردہ نِصاب باقی نہ رہے۔([2]) فُقہائے کِرام رَحِمَہُمُ اللہ السَّلام فرماتے ہیں : حاجتِ اَصلِیّہ (یعنی ضَروریاتِ زندگی)سے مُراد وہ چیزیں ہیں جن کی عُموماً انسان کو ضَرورت ہوتی ہے اور اِن کے بِغیر گُزر اَوْقات میں شدیدتنگی و دُشواری محسوس ہوتی ہے جیسے رہنے کا گھر ، پہننے کے کپڑے ، سُواری ، علمِ دین سے مُتعلِّق کتابیں اور پیشے سے مُتعلِّق اَوزار وغیرہ۔([3])
1حضرتِ زید بن اَرْقم رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : صَحابۂِ کِرام علیہمُ الرّضوان نے عرض کیا : یا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم!یہ قُربانیاں کیا ہیں؟آپ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا : تمہارے باپ اِبْراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی سُنَّت ہیں۔ صَحابۂِ کِرام علیہمُ الرّضوان نے عرض کیا : یا رَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم!اِن میں ہمارے لئے کیا ثواب ہے؟ فرمایا : ہر بال کے بَدلے ایک نیکی