Hajj Ke Fazail

Book Name:Hajj Ke Fazail

بزور رونے پر لاؤاور اپنی سنگ دلی (یعنی دلجمعی ) سے رسُولُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کی طرف اِلتجا کرو۔  اب دَرِ مسجد پر حاضر ہو ، صلوٰۃ و سلام عرض کرکے تھوڑا ٹھہرو جیسے سرکار سے حاضِری کی اجازت مانگتے ہو ، بِسْم اللہ کہہ کر سیدھا پاؤں پہلے رکھ کر ہمہ تن اَدب ہو کر داخل ہو۔  اس وَقت جو اَدب وتَعْظِیم فرض ہے ہر مسلمان کا دل جانتا ہے آنکھ ، کان ، زبان ، ہاتھ ، پاؤں(اور) دل سب ، خیالِ غیر سے پاک کرو ، مسجدِ اَقدس کے نَقْش و نگار نہ دیکھو۔  اگر کوئی ایسا سامنے آئے جس سے سلام کلام ضَرور ہو تو جہاں تک بنے کترا جاؤ ، وَرنہ ضرورت سے زیادہ نہ بڑھوپھر بھی دل سرکار ہی کی طرف ہو۔ ‘‘  (بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۲۲۳)

مزید فرماتے ہیں : ’’   (کہ جب رَوضۂ اَنور کے قریب پہنچے تو) اب اَدب و شوق میں ڈوبے ہوئے گردن جُھکائے ، آنکھیں نیچی کئے  ، آنسو بہاتے ، لرزتے کانپتے  ، گناہوں کی نَدامت سے پسینہ پسینہ ہوتے ، سرکارِ نامدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کے فَضل و کَرَم کی اُمید رکھتے  ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کے قَدَمینِ شَرِیفَین کی طرف سے سنہری جالیوں کے رُوبَرُو مواجَھہ شریف میں حاضِرہوں کہ سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم   اپنے مزارِ پُر اَنوار میں رُو بَقبلہ جلوہ اَفروز ہیں  ، مُبارَک قدموں کی طرف سے آپ حاضِر ہوں گے تو سرکار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کی نِگاہِ بے کس پناہ براہِ راست آپ کی طرف ہوگی اور یہ بات بے حد ذَوق اَفزا ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کے لئے سَعادتِ دارَین کا سبب بھی ہے۔  “ (بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۲۲۴ ، ملخصاً)

قبلہ کو پیٹھ کئے کم اَز کم چار ہاتھ (دو گز)دُور نَماز کی طرح ہاتھ باندھ کر سرکار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم