Hajj Ke Fazail

Book Name:Hajj Ke Fazail

جاۓ کہ جس کے سبب سارا سفر ہی بیکار ہو جاۓ۔ بعض نادان لوگ ان مُقدَّس مَقامات  پر بھی  مَذاق مَسْخری سے باز نہیں آتے اوردنیا جہان کی باتوں میں مشغول رہ کر اُن کا تَقَدُّس پامال کرتے دکھائی دیتے ہیں۔  نجانےایسے لوگوں کی  ان حرکتوں سے کتنوں کے حج و عمرہ خراب ہوتے ہوں گےاور ان کے ذَوق وشَوق میں خلل پیدا ہوتا ہوگا۔  اس سفر کی عظمت ورفعت  جاننے کے لیے اولیاء وبزرگانِ دین رَحْمَۃُ  اللہ عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کا عمل ملاحظہ کیجئے کہ انکی برکتوں سے  دیگر زائرین بھی فیضیاب ہوتے تھے اور انکے صدقےباقی تمام حاجیوں کےحج بھی  قبول ہو جاتے تھے۔  

مکۃ المکرمۃ کے فضائل

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اے کاش !ہماری زندگی میں وہ مبارک لمحات آئیں کہ ہمیں  بھی مکہ ٔ معظمہ کی حاضری نصیب ہواوروہاں کعبۃ اللہ شریف کی زیارت وطواف کے حسین مناظردیکھنے کے ساتھ ساتھ وہاں کے مُقدَّس مقامات کی زیارتوں سے محظوظ ہوں۔ اَلحَمدُ للہ مَکّۃُ المکرَّمہ ایسا با بَرَکت اور صاحِبِ عَظَمت شہر ہےکہ ہر مسلمان اس کی حاضِری کی تمنّا و حسرت رکھتا ہے۔ آئیے احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں اس شہر ِمُقدَّس کے چندفضائل سنتے ہیں۔  

مکے کی گرمی پر صبر کی فضیلت

حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ  عَنْہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ رِسالت صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشاد فرمایا :  ” جو مکہ کی گرمی پر ایک گھڑی صبر کریگا جہنم اس سے ایک سو سال کی مسافت دور ہو جائے گی۔ “

(اخبار مکۃ للفاکھی ، ذکر الصبر علی حر مکۃ ، حدیث ۱۵۶۵ /  ۱۵۶۶ ، ج۲ ، ص310۔  311)