Hajj Ke Fazail

Book Name:Hajj Ke Fazail

حاجیوں کے لیے حج کے ضروری مسائل سیکھنا فرض ہے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حج ادا کرنے والے پر فرض ہے کہ وہ حج کے ضَروری مسائل جانتا ہو۔ عُمُوماً حُجّاجِ کرام طواف و سَعی وغیرہ میں پڑھی جانے والی عَرَبی دُعاؤں میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اگرچِہ یہ بھی بَہُت اچّھا ہے جب کہ دُرُست پڑھ سکتے ہوں،اگر کوئی یہ دُعائیں نہ بھی پڑھے تو گنہگار نہیں مگر حج کے ضَروری مسائل نہ جاننا گناہ ہے۔ لہذا حج کی ادائیگی سے قبل پہلی فُرصت میں اس  کے مسائل سیکھنا ضروری ہے ۔ ورنہ ایسانہ ہوکہ کثیر مال خرچ کرنے کے باوجود ہماری نادانی اورمسائلِ حج سے ناواقفیت کی بنا پر ہمارا  حج  ہی ادا نہ ہو۔  حج کے مسائل اور دیگر اَہم معلومات حاصل کرنے کیلئے شیخِ طریقت ،امیر اہلسنت ، حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ    کی کتاب رفیقُ الحرمین مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً خرید فرمائیں  ، خود بھی پڑھیں اور حج وعمرہ پرجانے والوں کو تُحفۃً پیش کریں۔

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !                                            صلَّی اللہ علٰی محمَّد

حاجی کے پاس سرمایہ  عشق ہونا بہت ضروری ہے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! حاجی جب مَناسکِ حج ادا کر چکے  تو اسے چاہیے روضۂ  رسول کی حاضری کیلئے مدینۂ طیبہ کے سفرِسعادت پرروانہ ہوجائے کہ زیارت (روضۂ) اقدس قریب بواجب ہے۔ (بہار شریعت)صدرُ الشریعہ،بدرُ الطریقہ حضرت علامہ مولانا مُفْتی امجد علی اعظمیرَحْمَۃُ  اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  حج اگر فرض ہے تو حج کرکے مدینہ طیبہ حاضر ہو۔  ہاں اگر مدینہ طیبہ راستہ میں ہو تو بغیر زِیارت حج کو جانا سخت مَحْرومی و قَساوَتِ قلبی ہے اور اس حاضری کو قبولِ حج و سعادتِ دِینی و دُنْیوی کے لیے ذریعہ و وسیلہ قرار دے اور حج نفل ہو تو اختیار ہے کہ پہلے حج سے پاک صاف ہو کر