Sultan ul Hind Khuwaja Ghareeb Nawaz

Book Name:Sultan ul Hind Khuwaja Ghareeb Nawaz

کوئی غُلام بھی دعوت دیتا تو اسے قبول فرما لیتے تھے۔ ([1])

علامہ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب حُضُور اَقْدس صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کسی محتاج کو دیکھتے تو اپنا کھانا پینا تک اُٹھا کر اسے عطا فرما دیتے حالانکہ آپ کو خود بھی اس کی ضرورت ہوتی ، آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم کی عطائیں مختلف قسم کی ہوتی تھیں :  کسی کو تحفہ دیتے ، کسی سے قرض کا بوجھ اُتار دیتے ، کسی کو صدقہ عطا کرتے ، کبھی کپڑا خریدتے ، اس کی قیمت ادا کرتے اور وہی کپڑا جس سے خریدا تھا اسے  عطا فرما دیتے ، کبھی قرض لیتے اور (اپنی طرف سے) اس کی مقدار سے زیادہ عطا فرما دیتے ، کبھی تحفہ قبول فرماتے تو اس سے کئی گنا زیادہ انعام عطا فرما دیتے تھے۔ ([2])اللہ پاک ہمیں بھی غریبوں کی مدد کرنے ، ان کے دُکھ بانٹنے ، ان کی مشکلات حل کرنے ، ان کے ساتھ شریکِ غم ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔

مصلے کے نیچے غیبی خزانہ

خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے مریدِ خاص خواجہ بختیار کاکی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں ایک عرصے تک خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت بابرکت میں حاضِر رہا ، اس دوران میں نے کبھی کسی فقیر کو آپ کے دربار سے خالی ہاتھ جاتے نہیں دیکھا۔

خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خانقاہ شریف میں روزانہ لنگر تیار کیا جاتا ، شہر کے تمام غریب ومسکین آتے اور جِی بھر کر کھایا کرتے تھے۔ لنگر خانے کا خادِم آپ کی


 

 



[1]...کِتَابُ الشفَا ، قسم الاول ، الباب الثانی ، فصل و اما تواضعہ ، صفحہ : 105 ، جز الاول۔

[2]...مدراج النبوت ، باب دوم ، جلد : 1 ، صفحہ : 49 ۔