Sultan ul Hind Khuwaja Ghareeb Nawaz

Book Name:Sultan ul Hind Khuwaja Ghareeb Nawaz

رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی صحبت کا فیضان دیکھئے! اللہ پاک نے ان سات کے سات کو وِلایَت کے بلند درجے پر فائِز فرمایا۔ ([1])                

خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا مختصر تعارُف

پیارے اسلامی بھائیو! خواجہ غریب نواز  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  چھٹی صدی ہجری کی بڑی بلند رُتبہ شخصیت ہیں ، آپ 537 ہجری کو سجستان کے علاقے “ سنجر “ میں پیدا ہوئے ، اسی نسبت سے آپ کو “ سنجری “ کہا جاتا ہے۔ ([2]) خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا نامِ : پاک حَسَن اور مُعِیْنُ الدِّیْن ، غریب نواز ، سلطان الہند ، وارثُ النبی ، عطائے رسول وغیرہ مشہور القاب ہیں۔ الحمد للہ! ہمارے خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نجیب الطَرَفَین ہیں یعنی والِد اور والدہ دونوں کی طرف سے سَیَّد زادے ہیں ، 12 واسطوں سے آپ  کا سلسلۂ نسب امیر المؤمنین ، مولیٰ علی  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  تک پہنچ جاتا ہے۔ ([3])

    ماشَآءَ اللہ! خواجہ صاحب  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  عِلْمِ دین کے بہت شیدائی تھے ، آپ کی عُمر 15 سال تھی ، جب والدِ محترم کا سایہ سَر سے اُٹھ گیا ، وِراثت میں آپ کو ایک باغ اور ایک پَن چکی (وہ چکی جو پانی کی قوت سے حرکت کرے اور آٹا وغیرہ پیسے)ملی ، آپ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے باغ بیچ دیا ، پَن چکی بھی فروخت کی اور باقِی جو ساز وسامان تھا ، سارا بیچا ، اس کی قیمت فقیروں ، مسکینوں پر صدقہ کی اور راہِ عِلْمِ دین کے مُسَافِر بَن گئے۔ پہلے آپ سمر قند گئے ، وہاں قرآنِ


 

 



[1]...اِقْتِباسُ الْاَنْوار ، صفحہ : 354۔

[2]...اِقْتِباسُ الْاَنْوار ، صفحہ : 345۔

[3]...فیضان خواجہ غریب نواز ، صفحہ : 3۔