Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ لْتَنْظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍۚ- (پ۲۸ ، الحشر : ۱۸)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور ہر جان دیکھے کہ اُس نے کل کے لئے آگے کیا بھیجا ہے۔
اس آیت کے تحت تفسیرِ ابن کثیر میں ہے کہ اپنا مُحاسَبہ کرلواس سے پہلے کہ تمہارا مُحاسَبہ کیا جائے اور غور کرو کہ تم نے قیامت کے دن اللہ پاک کی بارگاہ میں پیش کرنے کے لئے نیک اَعْمال کا کتنا ذخیرہ جمع کیا ہے۔ ([1])
احادِیثِ کریمہ میں رحمتِ عالم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بھی بارہا اَعْمال کا مُحاسَبہ کرنے کی تَرْغِیْب دِلائی ہے ، آئیے اس ضمن میں تین (3)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسُنتے ہیں :
اِحْتِساب (اپنےاعمال کا جائزہ لینے) کے مُتَعَلّق تین(3) فرامینِ مُصْطَفٰے
1۔ اِذَاہَمَمْتَ بِاَمْرٍ فَتَدَبَّرْ عَاقِبَتَہُ فَاِنْ کَانَ رُشْدًا فَاَمْضِہٖ وَاِنْ کَانَ غَیًّا فَانْتَہِ عَنْہُ یعنی جب تم کسی کام کو کرنا چاہو تو اس کے اَنجام کے بارے میں غور کرلو ، اگر وہ اچھاہے تو اسے کر گُزرو اور اگر اس کا نتیجہ غَلَط ہو تو اس سے باز رہو۔ ([2])
2۔ عَقَل مند کے لئے ایک ساعت ایسی ہونی چاہئے جس میں وہ اپنے نَفْس کامُحاسَبہ کرے ۔ ([3])
3۔ فِکْرَۃُ سَاعَۃٍ خَیْر ٌمِّنْ عِبَادَۃِسِتِّیْنَ سَنَۃً(اُمُورِ آخرت میں) گھڑی بھر غور و فِکْر کرنا ساٹھ (60)سال کی عِبادت سے بہتر ہے۔ ([4])
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سناکہ قرآنِ کریم اور احادیثِ مُبارکہ میں