Naik Amaal Raahe Nijaat

Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat

رسولِ اَکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : جو دو (2)رَکْعَت نماز پڑھے ، اُن میں سَہْو(غَلَطی)نہ کرے تو جو گُناہ پہلے ہوئے ہیں اللہ  پاک  مُعَاف فرمادیتا ہے۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! آپ نے سنا کہ !دو (2)رَکْعَت کی جب یہ فضیلت ہے تو جو شخص پانچوں نمازیں اور وہ بھی باجماعت ادا کرنے لگ جائے تو اُس کے تو وارے ہی نیارے ہوجائیں گے۔

27درجے بڑھ کر

حضرت  عبدُاللہ بن عُمَر رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : نمازِ با جماعت ، تنہا نماز سے 27 دَرَجے بڑھ کر ہے۔ ([2]) 

 جہنم سے آزادی

مزید اس  نیک عمل   میں تکبیرِ اُولیٰ کا بھی ذکر ہے۔ اس کی فضیلت حدیثِ پاک میں یہ بیان کی گئی ہے کہ جو مسجد میں چالیس(40) راتیں باجماعت نمازِ عشاء اس طرح پڑھے کہ پہلی رَکْعَت فوت نہ ہو ، اللہ  پاک   اُس کے لئے جَہَنَّم سے آزادی لکھ دیتا ہے۔ ([3])

سُبْحٰنَ اللہ!صرف چالیس (40)دن تک عشاء کی نماز تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ پڑھنے کی جب یہ فضیلت ہے تو زندہ رہ جانے کی صُورت میں زِندگی بھر پانچوں نمازیں تکبیرِاُولیٰ کے ساتھ ادا کرنے کا کیا مَقام ہوگا۔

مسجد کی حاضری


 

 



[1] المسند للامام احمد بن حنبل ، مسند الانصار ، ۸ / ۱۶۲ ، حدیث : ۲۱۷۴۹

[2] مسلم ، کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ ، باب فضل صلاۃ الجماعۃ۔ ۔ ۔ الخ ، ص۳۲۶ ، حدیث : ۲۵۰

[3] سنن ابن ماجہ ، کتاب المساجد والجماعا ت ، باب صلاۃ العشاء و الفجر فی جماعۃ ، ۱ / ۴۳۷ ، حدیث : ۷۹۸