Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ! وہ کون لوگ ہیں ؟ فرمایا : قرآن پڑھنے والے کہ یہی لو گ اللہ والے ہیں اور خَوَاص میں شامِل ہیں ۔ ([1]) * مختلف اَوْرَاد و وظائِف پڑھنے والا نیک عمل جو کہ ذِکْر و اَذْکار کی تَرْغِیْب پر مُشْتَمِل ہے۔ ذِکْر کی فضیلت کے بارے میں حدیثِ قُدْسی میں آتا ہے کہاللہ پاک فرماتا ہے : جب میر ا بندہ میرا ذِکْر کرتا ہے اور اُس کے ہونٹ میرے لئے ہِلتے ہیں تو میں اُس کے ساتھ ہوتاہوں۔ ([2]) * پِیر کے دن روزہ رکھنے والے نیک عمل پر عمل کرنا بھی حدیثِ پاک کی رُو سے پَسَنْدِیْدَہ عمل ہے۔ فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے : پِیراورجُمعرا ت کے دن اَعْمال پیش کئے جاتے ہیں ، لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ جب میرا عمل پیش کِیاجائے تو میں روزے دا ر ہوں۔ ([3]) * مریض کی عِیادت کرنے والا نیک عمل بھی نہایت اَہَمِّیَّت کا حامِل ہے کیونکہ محسنِ اِنسانِيّت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا کہ جو شخص کسی مریض کی عِیادت کرتاہے تو ایک مُنادی (اِعلان کرنے والا)آسمان سے نِدا (اِعلان)کرتاہے کہ خُوش ہوجا کہ تیرا یہ چلنا مُبارک ہے اور تُو نے جنّت میں اپنا ٹِھکانا بنا لِیا ہے۔ ([4])
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ ان نیک اعمال پر عمل ، اَصْل میں قرآن و حدیث کے بعض اَحکامات پر عمل کرنا ہے اور اِن پرعمل کی اتنی برکتیں ہیں ، جن کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا مثلاً * اچھے اچھے اَعْمال کی اچھی اچھی نیّتیں نیک اعمال کے ذریعے* فرائض اور واجِبات یعنی نمازوں کی ادائیگی اور جماعت کی پابندی نیک اعمال کے ذریعے* قرآنِ کریم کی تِلاوت نیک اعمال کے ذریعے* روزوں کی کثرت نیک اعمال کے ذریعے* اَوْرَاد و وظائِف پر اِسْتِقامت(اِس۔ تِ۔ قا۔ مَت) نیک اعمال
[1]… ابن ماجہ ، کتاب السنۃ ، باب فی فضل من تعلم القرآن وعلمہ ، ۱ / ۱۴۰ ، حدیث : ۲۱۵
[2]… ابن ماجہ ، کتاب الادب ، باب فضل الذکر ، ۴ / ۲۴۳ ، حدیث : ۳۷۹۲
[3]… ترمذی ، کتا ب الصوم ، با ب ماجاء فی صوم یوم الاثنین والخمیس ، ۲ / ۱۸۷ ، حدیث : ۷۴۷
[4]… ابن ماجہ ، کتاب الجنائز ، باب ماجاء فی ثواب من عا د مریضا ، ۲ / ۱۹۲ ، حدیث : ۱۴۴۳