Naik Amaal Raahe Nijaat

Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat

(5)قُربِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

اللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍکَمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی لَہٗ

ایک دن ایک شَخْص آیا تو حُضُورِ اَنْور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَ سَلَّمَ نے اُسے اپنے اور صِدِّیْقِ اکبر رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ  کے درمِیان بِٹھا لِیا۔ اِس سے صَحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ  عَنْہُم  کو تَعَجُّب ہوا کہ یہ کون ذِی مَرتبہ ہے !جب وہ چلا گیا تو سرکار صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : یہ جب مُجھ پر دُرُودِ پاک پڑھتا ہے تو یوں پڑھتا ہے ۔ ([1])

(6)دُرُودِ شَفاعت

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَنۡزِلۡہُ الۡمَقۡعَدَ الۡمُقَرَّبَ عِنۡدَکَ یَوۡمَ الۡقِیَامَۃِ

شافِعِ اُمَم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمانِ مُعَظَّم ہے : جو شَخْص  یوں دُرودِ پاک پڑھے ، اُس کے لیے میری شفاعت واجب ہو جاتی ہے۔ ([2])

(1) ایک ہزار د ن کی نیکیاں

جَزَی اللہُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا ھُوَ اَھْلُہٗ

حضرت  ابنِ عباس رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا  سے رِوایت ہے کہ سرکارِمدینہ  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےفرمایا : اس کوپڑھنے والے کے لئے ستّر فِرِشتے ایک ہزار دن تک نیکیاں لکھتے ہیں۔ ([3])


 

 



[1] القول البدیع ، الباب الاول ، ص۱۲۵

[2] الترغیب والترہیب ، کتاب الذکر و الدعاء ، ۲ / ۳۲۹ ، حدیث : ۳۰

[3]  مجمع الزوائد ، کتاب الادعیۃ ، باب فی کیفیۃ الصلاۃ…الخ ، ۱۰ / ۲۵۴ ، حدیث : ۱۷۳۰۵