Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
27 نیک اعمال ہیں۔ نیک اعمال کا یہ عظیم تحفہ نہ صرف اَسْلاف رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ کی یاد دِلاتا ہے بلکہ اُن کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنے اعمال کا جائزہ لینے کا بہترین ذریعہ بھی ہے ، اس پر عمل پیرا ہوکر ہم اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کا عظیم جذبہ پاسکتے ہیں نیز تنہائی میں نیک اعمال کے رسالے کو کھول کر اس میں دئیے گئے سُوالات کے جوابات میں خود ہی “ ہاں “ یا “ نا “ کے ذریعے اپنے اَعْمال کے اچھے بُرے ہونے کا جائزہ لیتے ہوئے اپنی غلَطیوں کو سُدھار سکتے ہیں۔ گویا یہ نیک اعمال ہمیں روزانہ اپنی ہی قائم کردہ خود اِحْتِسابی کی عدالت میں حاضر کر کے ہمارے اپنے ہی ضمیر سے فیصلہ کرواتے اور ہمیں اپنی اِصْلاح ونَجات کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ درحقیقت یہ نیک اعمال جنّت میں لے جانے والے اور جَہَنَّم سے بچانے والے اَعْمال کی ترغیب کا مجموعہ ہیں۔ گویاشیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ہماری عملی بد حالی مُلاحظہ فرماتے ہوئے ہماری اِصْلاح کا ایک انوکھا طریقہ اِخْتیار فرمایا ، تاکہ ہم روزانہ وقت مُقَرَّر کر کے اپنے اعمال کا جائزہ لینے پر اِسْتِقامت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں۔ یہی وجہ ہے کہ بےشمار اسلامی بھائی ، اسلامی بہنیں اور طَلَبہ روزانہ سونے سے پہلے “ اپنے اعمال کا جائزہ “ لیتے ہوئے نیک اعمال کے پاکٹ(جیبی) سائز رسالے میں دیئے گئے خانے پُر کرتے ہیں ، جس کی برکت سے نیک بننے اورگُناہوں سے بچنے کی راہ میں حائل رُکاوٹیں اللہ پاک کے فَضْل وکرَم سے بَتَدْرِیْج (آہستہ آہستہ)دُور ہوتی چلی جاتی ہیں نیز پابند ِ سُنّت بننے ، گُناہوں سے نفرت کرنے اور ایمان کی حِفاظت کے لئے کُڑھنے کا ذہن بھی بنتا ہے۔
راہِ نَجات کا بہترین ذریعہ “ نیک اعمال “
نیک اعمال کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ یہ نَجات کی راہ پر چلنے کا ایک بہترین ذریعہ ہیں تو شاید بے جا (غَلَط)نہ ہوگا ، کیونکہ ان میں سے بعض نیک اعمال فَرَائِض پر ، بعض واجِبات پر اور بعض سُنَن و مُسْتَحَبّات پر مُشْتَمِل ہیں اور یقیناً یہ تمام کام اُخْرَوی نَجات کا باعث اور جَہَنَّم سے بچا کر جنّت تک پہنچانے