Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
مَحْفُوظ رہے۔ اِس مَقْصَد کے حُصُول کے لئے وہ اپنے کاروبار(Business)میں حساب کتاب کو روزانہ ، ہفتہ وار ، ماہانہ یا سالانہ کی بُنْیاد پر تَقْسِیم کرتا ہے ، پھر اُس پر مختلف پہلوؤں سے نہ صرف زبانی غور و فِکْر کرتا ہے بلکہ اُس کوتحریر بھی کرتاہے اورمختلف طریقوں سے اُس کو محفوظ کرنے کی کوشش کرتا ہے ، نیز جہاں کسی قسم کی خامی نظر آئے اُسے دُرُسْت کرتا ہے اور جوچیز نفع کے حُصُول میں رُکاوٹ بنتی نظر آئے اس کو دُور کرتا ہے۔ اگر وہ اپنے کاروباری مُعامَلات کا جائزہ نہ لے تواکثر اَوْقات اُسے نفع حاصل ہونا تو درکِنار ، اُلٹا نُقْصان کا سامنا کرنا پڑتا ہےاور اگر اس نُقْصان کے بعد بھی وہ “ خواب ِ خرگوش “ (یعنی غفلت کی گہری نیند) سے بیدار نہ ہوتو ایک دن ایسا بھی آتا ہے کہ اُس کا اَصَل سرمایہ بھی باقی نہیں رہتا اور وہ کوڑی کوڑی کا مُحتاج ہوجاتا ہے۔ با لکل اسی طرح جو شخص “ کاروبارِ آخر ت “ میں نفع کمانے کا آرزُو مَنْد ہو اُسے بھی چاہئے کہ اپنے کئے گئے اَعْمال پر غور کرے ، جو اَعْمال اُس کو نفع دِلوانے میں مُعاون ثابت ہوں ، اُن کو مزید بہتر کرے اور جو کام اِس نفع کے حُصُول میں رُکاوٹ بن رہے ہوں ، اُنہیں چھوڑ دے ، جو شخص اس طرح اپنا اِحْتِساب جاری رکھے گا ، وہ اللہ پاک کی توفیق سےکامیابی سے ہمکِنار ہو گا اور بطورِ نفع اِنْ شَآءَ اللہ اُسے داخلِ جنّت ہونا نصیب ہوگا اور اگر ایسا کرنے کی بجائے “ خواب ِ غفلت “ کا شکارہوجائے تو وہ خسارے میں رہے گا ، جس کا نتیجہ دُخولِ جَہَنَّم(جہنّم میں داخلے) کی صُورت میں سامنے آسکتا ہے۔ (وَالْعِیاذُ بِاللہ )
شیخ طریقت ، امیرِ اہلسنت ، حضرت علّامہ محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے آسان اور بہتر انداز میں نیک اعمال کا جائزہ لینے کے حوالے سے ہماری جو رہنمائی فرمائی ہے ، وہ واقعی قابلِ تَحْسِیْن اور لائقِ عمل ہے ، آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اِس پُرفِتَن دور میں آسانی سے نیکیاں کرنے اورگُناہوں سے بچنے کے طریقۂ کار پر مُشْتَمِل شریعت و طریقت کا جامع مجموعہ بنام “ نیک اعمال “ بَصُور ت سُوالات عطا فرمایا ہے۔ اسلامی بھائیوں کے لئے 72 ، اسلامی بہنوں کے لئے 63 ، طَلَبۂ علمِ دین کے لئے 92 ، دینی طالِبات کے لئے 83 ، بچوں اور بچیوں کے لئے 40 اور خُصُوصی(یعنی گونگے بہرے) اسلامی بھائیوں کے لئے