Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
اس ’’ نیک عمل ‘‘ میں چُونکہ نمازِ باجماعت کی تَرْغِیْب دِلائی گئی ہے اور نمازِ باجماعت عُموماً مسجد ہی میں ادا کی جاتی ہے ، لہٰذا اس نیک عمل پر عمل کرنا صُبح و شام مسجد کی حاضری کا ذریعہ بھی ہے جو کہ عَیْن سَعادت ہے : حضرتِ ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مروی ہے کہ حُضُورِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : مَنْ غَدَا اِلَى الْـمَسْجِـدِ اَوْ رَاحَ اَعَـدَّ اللهُ لَـه ٗ فِی الْـجَـنَّةِ نُزُلًا كُلَّـمَا غَدَا اَوْ رَاحَ ، جو شَخْص صُبح و شام مسجد میں جائے تو جتنی مرتبہ بھی جائے گا ، اللہ پاک اُس کے لئے جنّت میں مہمانی تیّار فرمائے گا۔ ([1])
اس نیک عمل میں پہلی صَف میں نماز پڑھنے کی بھی تَرْغِیْب دِلائی گئی ہے ، جس کے مُتَعَلّق حدیثِ پاک میں فرمایا گیا کہ اگر لوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ اذان دینےاور پہلی صَف میں نماز پڑھنے میں کتنا اجْرْ ہے اور پھر اُنہیں قُرْعَہ اَنْدازی کے بغیریہ سَعادتیں حاصل نہ ہوں تو اِن کی خاطر ضرور قُرْعَہ اندازی کریں گے۔ ([2])
غُصہ پینے اور درگُزر سے کام لینے والا نیک عمل
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نےسنا کہ نمازِ باجماعت ادا کرنے والے اس ایک نیک عمل پر عمل کرنا کس قدر اَجْر و ثواب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ اسی طرح ایک نیک عمل یہ بھی ہے کہ “ کیا آج آپ نے(گھر میں یا باہر) کسی پر غصہ آجانے کی صُورت میں چُپ رہ کر غُصّے کا عِلاج فرمایا یا بول پڑے؟ “ اب اس نیک عمل پر غور کریں تومعلوم ہوگا کہ مُعاشرے میں اَمْن و اَمان قائم کرنے اور فِتْنہ و فَساد کو جَڑ سے اُکھیڑ دینے کا یہ کتنا زبردست طریقہ ہے ظاہر ہے کہ جب ہر شخص اپنے اندر سے اِنتقام کی آگ کو بُجھا دےگا اور مُعاف کردینے اور صَبْر کرنے کا جذبہ پائے گا تو فتنے فسادات